وفاقی حکومت نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کو انسدادِ دہشتگردی ایکٹ کے تحت کالعدم تنظیم قرار دیتے ہوئے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کے نزدیک ٹی ایل پی دہشتگردی میں ملوث پائی گئی ہے، لہٰذا تنظیم پر پابندی عائد کی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ نے ٹی ایل پی پر پابندی کی منظوری دیدی
اس سے قبل جمعرات کے روز وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ٹی ایل پی پر پابندی کی منظوری دی گئی تھی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ 2016 میں قائم ہونے والی یہ تنظیم ملک بھر میں شرانگیزی اور پُرتشدد احتجاجی مظاہروں میں ملوث رہی ہے، جن کے باعث سکیورٹی اہلکاروں اور شہریوں کی جانیں ضائع ہوئیں۔

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور سینیٹر رانا ثنااللہ نے منظوری کی تصدیق کے بعد کہا تھا کہ وزارتِ داخلہ کا نوٹیفکیشن جاری ہونے سے فیصلہ نافذالعمل ہو گیا۔ ان کے مطابق، پابندی کے نفاذ کے لیے سپریم کورٹ کی منظوری درکار نہیں۔
مزید پڑھیں: ٹی ایل پی احتجاج: ’ریاست اور عوام پر حملہ کرنے والے مظلوم نہیں‘
رانا ثنااللہ نے مزید بتایا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے ٹی ایل پی پر پابندی کے لیے باضابطہ ریفرنس وفاق کو بھجوایا گیا تھا، جس پر چیف سیکریٹری اور آئی جی پنجاب نے کابینہ کو بریفنگ دی تھی۔














