امریکا میں پاکستانی سفارتخانے میں یومِ سیاہ کشمیر کی تقریب منعقد ہوئی، جس میں بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے عوام کے حقِ خودارادیت کی حمایت کا اعادہ کیا گیا۔
تقریب میں پاکستانی امریکن کمیونٹی، تعلیمی اداروں، تھنک ٹینکس، میڈیا اور سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی اور کشمیری عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں:’دنیا کے منصفو‘ نغمہ جو کشمیر کی آواز بن گیا
اس موقع پر صدرِ پاکستان، وزیراعظم اور نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ کے پیغامات بھی پڑھ کر سنائے گئے، جن میں پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اظہار کیا گیا کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق استصوابِ رائے کے حق کے حصول تک جدوجہد جاری رہے گی۔
سفیرِ پاکستان رضوان سعید شیخ نے اپنے خطاب میں کہا کہ کشمیر کا تنازع 2 جوہری ہمسایہ ممالک کے درمیان جنگ بھڑکانے کی صلاحیت رکھتا ہے، اس لیے عالمی برادری کو مسئلے کے پرامن حل پر توجہ دینا ہوگی۔
مزید پڑھیں: کشمیر پر بھارتی قبضہ: وزارت امور کشمیر کا 27 اکتوبر کو یوم سیاہ بھرپور طریقے سے منانے کا اعلان
انہوں نے زور دیا کہ سیاسی یا اقتصادی طاقت سے غیر قانونی قبضے کو جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔ انہوں نے کشمیر اور فلسطین کے مسائل میں مماثلت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ دونوں تنازعات حقِ خودارادیت کے بنیادی اصول پر مبنی ہیں۔
سفیر نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی میں کردار اور ثالثی کی پیشکش کو بھی سراہا۔
مزید پڑھیں: کشمیری عوام کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے، یوم سیاہ پر اسحاق ڈار کا پیغام
سابق سفرا سمیت متعدد مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کشمیری عوام کی استقامت کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ تقریب کا اختتام سعود سلطان کی کتاب کی پذیرائی اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ یکجہتی کے عزم کے اعادے پر ہوا۔














