اوپن اے آئی ایک ایسا مصنوعی ذہانت پر مبنی میوزک ٹول تیار کر رہی ہے جو صرف تحریری یا صوتی ہدایات کی بنیاد پر مکمل موسیقی تخلیق کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس فیچر کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ موسیقی کے متن اور آڈیو پرامپٹس کے امتزاج سے اصل اور تخلیقی موسیقی پیدا کی جائے، جو خاص طور پر ویڈیوز کے لیے انسٹرومنٹل بیک گراؤنڈ فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیں: اوپن اے آئی کا نیا ویب براؤزر گوگل کروم کے لیے چیلنج کیوں؟
اس نئے ٹول کی خبر منظرِ عام پر آنے کے بعد، امریکی تعلیمی ادارے جولیارڈ اسکول نے ان اطلاعات کی تردید کی کہ انہوں نے کوئی میوزک جنریشن ٹول تیار کیا ہے۔
OpenAI is working on a new tool that would generate music based on text and audio prompts, according to a report in The Information. Such a tool could be https://t.co/g7XmhPZaRI
— TechCrunch (@TechCrunch) October 25, 2025
ادارے نے وضاحت کی کہ انہوں نے اوپن اے آئی سے رابطہ ضرور کیا تھا، تاہم کمپنی کی طرف سے فوری جواب موصول نہیں ہوا۔
یاد رہے کہ 2019 میں، چیٹ جی پی ٹی کی مقبولیت سے پہلے، اوپن اے آئی نے ’میوز نیٹ‘ کے نام سے ایک نیورل نیٹ ورک متعارف کرایا تھا، جو 10 مختلف آلاتِ موسیقی کے ساتھ 4 منٹ کی کمپوزیشن تیار کرنے کی صلاحیت رکھتا تھا۔
مزید پڑھیں:اوپن اے آئی نے فری یوزرز کے لیے چیٹ جی پی ٹی کا ’پروجیکٹس‘ فیچر متعارف کرا دیا
یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دیگر بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں بھی اپنی اپنی میوزک جنریشن ٹیکنالوجی متعارف کروا رہی ہیں۔
اسپوٹیفائی نے حال ہی میں ایک نیا فیچر متعارف کرایا ہے جو صارفین کو زیادہ کنٹرول اور انٹرایکٹیویٹی فراہم کرتا ہے، اور یہ فیچر صوتی کمانڈز کے بغیر بھی صنف، موڈ اور سرگرمی کی بنیاد پر موسیقی منتخب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس طرح آڈیو اور ٹیکسٹ دونوں پرامپٹس پر مبنی جنریٹو اے آئی میوزک ٹول کا انضمام اس شعبے میں ایک نمایاں اور مسابقتی پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔













