سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے شبلی فراز کی خالی نشست پر سینیٹ الیکشن روکنے کی درخواست مسترد کر دی۔ عدالت نے واضح کیا کہ وہ سینیٹ الیکشن کے عمل میں مداخلت نہیں کرے گی۔
سماعت کے دوران جسٹس حسن اظہر رضوی نے پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر گوہر سے استفسار کیا کہ جب آپ نے سینیٹ الیکشن کے لیے اپنا امیدوار نامزد کر دیا ہے تو پھر حکمِ امتناع کی کیا ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سپریم کورٹ: عمر ایوب اور شبلی فراز نااہلی کیسز کی سماعت، مدعیوں نے 3 درخواستیں واپس لے لیں
بیرسٹر گوہر نے مؤقف اپنایا کہ صرف ایک نشست پر انتخاب ہونا ہے اور ہمیں الیکشن کمیشن سے ‘بڑے بے آبرو ہو کر’ نکالا گیا، لہٰذا عدالت الیکشن روکنے کا حکم جاری کرے۔ تاہم عدالت نے یہ استدعا مسترد کر دی۔
سپریم کورٹ نے مزید حکم دیا کہ پشاور ہائیکورٹ کا کیس کو غیر معینہ مدت تک ملتوی کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔ عدالتِ عظمیٰ نے عدالتِ عالیہ کو ہدایت کی کہ وہ شبلی فراز کی زیرِ التوا درخواست پر فریقین کو سن کر فیصلہ صادر کرے۔














