بھارت کے کہنے پر دہشتگردی ہوئی تو پھر ’اینج تے اینج ہی سہی‘، خواجہ آصف

جمعرات 30 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ افغانستان کے ساتھ جاری مذاکرات میں تاحال کوئی نمایاں پیش رفت نہیں ہو سکی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر دوسری جانب سے ضد یا بھارت کی پراکسی کے طور پر کردار ادا کیا جا رہا ہے، تو ایسی صورت میں امن کی کوششیں کامیاب نہیں ہو سکتیں۔

خواجہ آصف نے جیو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ قطر کے وزیر دفاع اور ترکیہ کے انٹیلی جنس چیف مذاکراتی عمل کو کامیاب بنانے کے لیے متحرک کردار ادا کر رہے ہیں۔
ان کے مطابق، دونوں دوست ممالک کی کوشش ہے کہ بات چیت میں کسی قسم کا تعطل پیدا نہ ہو۔

یہ بھی پڑھیے مذاکرات کا نیا دور: قطر اور ترکیہ کے کہنے پر ہمارا وفد ایئر پورٹ سے واپس ہوا، خواجہ محمد آصف

انہوں نے انکشاف کیا کہ گزشتہ شب پاکستانی وفد واپسی کے لیے ایئرپورٹ پہنچ چکا تھا، تاہم قطر اور ترکیہ کی درخواست پر وفد کو مزید وقت دینے کے لیے روک لیا گیا۔
“ہمیں کہا گیا کہ کابل کے وفد سے مزید بات چیت کی جائے تاکہ کوئی راستہ نکل سکے،” وزیر دفاع نے بتایا۔

’امن اور اعتماد کی بحالی کے بغیر پیش رفت ممکن نہیں‘

وزیر دفاع نے کہا کہ امن اور اعتماد کی بحالی کے بغیر تجارت یا مثبت پیش رفت ممکن نہیں۔
ان کے بقول، ’ہو سکتا ہے کابل کا وفد یہ کہہ رہا ہو کہ اگر مذاکرات ہو بھی جائیں تو ان کے کچھ واضح نتائج ہوں۔ لیکن ان تمام شرائط کی بنیاد امن ہے۔ اگر امن نہیں ہوگا تو بات آگے نہیں بڑھ سکتی۔‘

’بھارت کے کہنے پر دہشتگردی ہوئی تو پھر اینج تے اینج ہی سہی‘

خواجہ آصف نے سخت لہجے میں خبردار کیا کہ اگر بھارت کے کہنے پر دہشتگردی یا تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی پشت پناہی جاری رہی، تو پاکستان بھی سخت ردِعمل دے گا۔

یہ بھی پڑھیے اگر بھارت نے پاکستان پر حملے کے لیے افغانستان کا استعمال کیا تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا، پاکستان

ان کا کہنا تھا، ’اگر وہ ضد پر اڑے ہیں یا ہندوستان کی پراکسی کا کردار ادا کر رہے ہیں تو کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ پاکستان کے امن کو تہہ و بالا کرنے کی کوشش کی گئی تو ’اینج تے فیر اینج ہی سہی’۔

 پاکستانی وفد بدستور استنبول میں موجود

وزیر دفاع نے تصدیق کی کہ اگرچہ ابھی تک مذاکرات دوبارہ شروع نہیں ہوئے، تاہم پاکستانی وفد استنبول میں موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر قطر اور ترکیہ کی کوششوں سے کابل کے رویے میں نرمی آتی ہے، تو مذاکراتی عمل میں بہتری کا امکان پیدا ہو سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اگر کوئی رکن اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دینا چاہتا ہے تو اس کا ووٹ شمار ہونا چاہیے، اسحاق ڈار

لوٹوں کی باتیں وہی کرتے ہیں جو خود لوٹوں کی توہین ہے، ایمل ولی خان

سری لنکا کرکٹ ٹیم کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور

اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال، انڈیکس 160,000 کی سطح عبور کرگیا

سعودی طبی ماہرین  کا ایک اور کارنامہ، جسمانی طور پر جڑی ہوئی بچیوں کو علیحدہ کردیا

ویڈیو

کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین اور معروف تجزیہ کار سے انٹرویو

حکومت کا سیمی کنڈکٹر چِپ منصوبہ کیا ہے، یہ کتنا موثر ثابت ہوگا؟

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

کالم / تجزیہ

شکریہ سری لنکا!

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے 

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟