وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا کہنا ہے کہ 9 مئی کو پرتشدد واقعات کے دوران پی ٹی آئی کے مسلح جتھوں نے عسکری تنصیبات پر حملے کیے۔ عسکری و سول تنصیبات پر حملے کرنے والے ملک دشمن ہیں۔ ہمارے سیاسی اختلافات ضرور ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ سرکاری و عوامی املاک پر حملے کیے جائیں۔ پی ٹی آئی کے شر پسندوں نے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت عسکری تنصیبات سمیت عوامی و سرکاری املاک پر حملے کیے۔ ایسا عمل پاکستان کے خلاف جنگ کے مترادف ہے۔
عالمی نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی بحران ضرور ہے لیکن بہت جلد اس پر قابو پا لیا جائے گا۔ پاکستان میں اس سے پہلے بھی گرفتاریاں ہوتی رہی ہیں، میں بھی گرفتار ہوا تھا۔ میرا لیڈر اور میری سیاسی پارٹی کے کئی لوگ گرفتار ہوئے تھے لیکن ہم نے کبھی تشدد کی سیاست نہیں کی، ہم نے گرفتاریوں پر کبھی عسکری و سول تنصیبات پر حملے نہیں کیے۔
مزید پڑھیں
وزیر دفاع کا کہنا تھا ’عسکری و سول تنصیبات پر حملے کرنے والے ملک دشمن ہیں۔ ہمارے سیاسی اختلافات ضرور ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ سرکاری و عوامی املاک پر حملے کیے جائیں، انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے شرپسندوں نے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت عسکری تنصیبات سمیت عوامی و سرکاری املاک پر حملے کیے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ایسا عمل پاکستان کے خلاف جنگ کے مترادف ہے۔ جن لوگوں نے عسکری تنصیبات، ملٹری بیسز اور عسکری شخصیات کی رہائش گاہوں پر حملے کیے، ان کے ٹرائل آئین میں دیے گئے طریقہ کار کے مطابق ملٹری کورٹس کے تحت ہوں گے۔
وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ ہم نئی عدالتیں اور نئے قوانین نہیں بنا رہے، پہلے سے قوانین موجود ہیں۔ ایسے ملزمان کے پاس ہائی کورٹس اور پھر سپریم کورٹ میں اپیل کا حق ہوگا۔ ہم صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ شہروں میں امن بحال ہو چکا ہے۔آئندہ چند دنوں میں حالات معمول پر ہوں گے۔ الیکشن اکتوبر میں اپنے وقت پر ہوں گے۔