پنجاب حکومت نے منشیات کے ملزمان کے خلاف مزید سخت قوانین بنانے کا فیصلہ کرلیا۔
مزید پڑھیں: پنجاب میں منشیات کے خلاف بڑی پیش رفت، کاؤنٹر نارکوٹکس فورس کا قیام
اس سلسلے میں پنجاب کنٹرول آف نارکوٹکس سبسٹینسز (ترمیمی) بل 2025 پنجاب اسمبلی سے منظور کرلیا گیا۔
ترمیمی بل کے تحت منشیات کے مقدمات میں ضمانت سے متعلق دفعات میں تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
بل کے مطابق عمر قید کی سزا والے منشیات کے مقدمات میں ملزمان کو ضمانت نہیں دی جا سکے گی۔ اس کے علاوہ عدالت کو دیگر جرائم میں ضمانت دینے سے قبل بھاری زرِ ضمانت اور کیس کی نوعیت کو مدنظر رکھنا لازمی ہوگا۔
ترمیمی بل کے تحت خصوصی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ میں سنی جائے گی، جبکہ ہائیکورٹ کے بینچ کی نامزدگی چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کریں گے۔
بل کے متن کے مطابق اس ترمیم کا مقصد منشیات کے مقدمات میں موجود قانونی خلا اور تاخیر کو ختم کرنا اور کارروائی کو مؤثر بنانا ہے۔
مزید پڑھیں: پنجاب پولیس کی کارروائی، منشیات سپلائی کرنے والے جارڈن گینگ کے ملزمان گرفتار
اس کے تحت سیکشن 38، 39، 40، 41 اور 44 میں تبدیلیاں کی گئی ہیں، اور سیکشن 40 میں اپیل کے نظام کو ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ کے ماتحت کیا گیا ہے۔














