وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ 2017 میں عمران خان نے شہباز شریف پر جھوٹا الزام لگایا کہ پاناما کیس کو واپس لینے کے لیے 10 ارب روپوں کی پیشکش کی۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کے الزام سے شہباز شریف کی ساکھ کو نقصان پہنچا، ان الزامات کا جواب دینا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیے: آئینی ترامیم مثبت اور وقت کی ضرورت کے پیشِ نظر کی جا رہی ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ دی اکانومسٹ میں کل مضمون شائع ہوا جس میں بتایا گیا کہ عمران خان توہمات کی بنیاد پر اہم فیصلے لیتے تھے، معیشت اور خارجہ پالیسی ماہرین طے کرتے ہیں لیکن عمران خان روحانیت کا لبادہ اوڑھے اپنی بیگم بشریٰ بی بی سے پوچھ کر فیصلے لیتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ کیڈٹ کالج وانا میں فوج نے کامیاب آپریشن کیا، آئی بی اور سی ٹی ڈی نے اسلام آباد میں دھماکا کرنے والے عناصر کو پکڑ لیا ہے، میں نے سری لنکن حکام کا شکریہ کیا جنہوں نے کرکٹ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔
یہ بھی پڑھیے: کچھ پتا نہیں طالبان سے مذاکرات پھر کب ہوں گے، عطا تارڑ
وزیر اطلاعات نے کہا کہ جنگ جیتنے کے بعد پاکستان پر تقنید یا تو بھارت کرتا ہے یا پی ٹی آئی کرتی ہے، آئین کے فیصلے کسی کی پسند ناپسند سے نہیں ہوتے، 27ویں آئینی ترمیم عجلت میں نہیں ہوئی، میثاق جمہوریت میں آئینی عدالت کا ذکر تھا، اس کا فیصلہ عوام کو ہوگا۔














