گرل فرینڈ کی حفاظت کے لیے سرکاری وسائل کا استعمال، ایف بی آئی سربراہ کاش پٹیل تنقید کی زد میں

پیر 24 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کاش پٹیل کواپنی گرل فرینڈ الیگزیس ولکنز کی حفاظت کے لیے اسپیشل ایجنٹس اور دیگر سرکاری وسائل استعمال کرنے کے بعد شدید تنقید کا سامنا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق سینیئر ایجنٹ کرسٹوفر او لیری نے ’ایم ایس ناؤ‘  سے گفتگو میں کہا کہ اس اقدام کی ’کوئی جائز وجہ موجود نہیں تھی۔

’۔۔۔کیونکہ الیگزیس ولکنز نہ تو ان کی شریکِ حیات ہیں، نہ ان کے ساتھ رہتی ہیں اور نہ ہی اسی شہر میں رہتی ہیں۔‘

یہ بھی پڑھیں:امریکا میں سیاسی تشدد کے الزامات، ایف بی آئی کٹہرے میں

نیو یارک ٹائمز سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ کاش پٹیل کا سرکاری جیٹ کا ذاتی سفر کے لیے ضرورت سے زیادہ اور بے جا استعمال، اور اپنی گرل فرینڈ کی حفاظت کے لیے خصوصی ایجنٹس کی تعیناتی، ان کی قیادت کی کمی، کمزور فیصلوں اور غرور کی عکاسی کرتی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اس ضمن میں سب سے نمایاں واقعہ اٹلانٹا میں منعقدہ نیشنل رائفل ایسوسی ایشن کے سالانہ کنونشن میں پیش آیا، جہاں الیگزیس ولکنز نے قومی ترانہ گایا تھا۔

کنٹری سنگر الیگزیس ولکنز وہاں 2 ایف بی آئی ایجنٹس کے ہمراہ پہنچیں، جنہیں مقامی فیلڈ آفس سے کاش پٹیل کے حکم پر بھیجا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:سربراہ ایف بی آئی کاش پٹیل کی گرل فرینڈ کا پوڈکاسٹر کیخلاف ہتکِ عزت کا مقدمہ

یرغمالیوں کی بازیابی اور دیگر ہائی رسک مشن کے ماہر ان ایجنٹس کو جب معلوم ہوا کہ حالات محفوظ ہیں اور ولکنز کو کوئی فوری خطرہ نہیں، تو وہ ایجنٹس جلد ہی وہاں سے روانہ ہوگئے۔

اس اقدام پر کاش پٹیل شدید برہم ہوئے اور ٹیم کمانڈر کو اس بات پر ڈانٹا کہ انہوں نے ’انہیں بغیر تحفظ کے چھوڑ دیا‘ اور مناسب طور پر صورتحال سے آگاہ نہیں کیا۔

کاش پٹیل کا خیال تھا کہ چونکہ الیگزیس ولکنز کو آن لائن دھمکیاں ملتی رہی ہیں، اس لیے انہیں اب بھی ممکنہ خطرہ ہو سکتا تھا۔

مزید پڑھیں:ایف بی آئی کا ریاست مشی گن میں دہشتگرد حملہ ناکام بنانےکا دعویٰ

ستمبر کے آخر میں، یوٹاہ میں قدامت پسند رہنما چارلی کرک کے قتل کے بعد طویل ڈیوٹی کرنے والے ایجنٹس کو واپس بلا کر ایک سیاسی تقریب میں الیگزیس ولکنز کی حفاظت پر لگا دیا گیا، اس خدشے پر کہ انہیں بھی نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

کاش پٹیل کے ترجمان بین ولیمسن نے ان فیصلوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ الیگزیس ولکنز کو حفاظتی سیکیورٹی اس لیے دی گئی ہے کہ انہیں ڈائریکٹر پٹیل سے تعلق کی وجہ سے سینکڑوں جان سے مارنے کی قابلِ اعتبار دھمکیاں مل چکی ہیں۔

ایف بی آئی نے ’ایم ایس ناؤ‘ کو دیے گئے بیان میں کہا کہ ان کی حفاظت کے احترام میں ہم مزید تفصیلات فراہم نہیں کریں گے۔”

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ بھارتیوں کے ساتھ اپنے سمدھیوں کو بھی بڑے عہدوں سے نوازنے لگے

اس سے قبل الیگزیس ولکنز نے متعدد دھمکی آمیز پیغامات کے اسکرین شاٹس بھی پوسٹ کیے تھے، جن میں انہیں ’گولی کھانے‘ یا خود کو نقصان پہنچانے کا کہا گیا تھا۔ ایک دھمکی 22 فروری 2025 کی ٹائم اسٹیمپ کے ساتھ سامنے آئی، یہ وہ دن تھا جب کاش پٹیل نے حلف اٹھایا تھا۔

اطلاعات کے مطابق کاش پٹیل سرکاری جیٹ کو ذاتی سفر، جیسے ولکنز سے ملنے یا تفریحی ٹرپس، کے لیے بھی استعمال کرتے رہے ہیں۔

اکتوبر میں کاش پٹیل نے اسی جیٹ پر اسٹیٹ کالج، پینسلوانیا کا سفر کیا، جہاں ولکنز نے ایک ریسلنگ تقریب میں قومی ترانہ پیش کیا۔ یہ سفر وفاقی حکومت کی شٹ ڈاؤن کی حالت میں کیا گیا۔

مزید پڑھیں: محسن نقوی کی واشنگٹن میں ایف بی آئی ڈائریکٹر سے ملاقات

قدامت پسند تجزیہ کار کائل سیرافن نے الزام لگایا کہ ڈائریکٹر نے جیٹ اپنی گرل فرینڈ کے ساتھ وقت گزارنے کے لیے استعمال کیا۔

کاش پٹیل نے ان تنقیدوں کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر گھناؤنی اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ الیگزیس ولکنز ایک سچی محبِ وطن ہیں اور وہ خاتون جنہیں میں اپنی زندگی کی ساتھی کہنے پر فخر کرتا ہوں۔

واضح رہے کہ الیگزیس ولکنز نے یوٹاہ کے سابق سینیٹ امیدوار سیموئیل پارکر اور قدامت پسند پوڈ کاسٹر ایلیجا شیفر پر مقدمہ دائر کیا ہے، جنہوں نے انہیں اسرائیلی خفیہ ایجنٹ قرار دیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp