گزشتہ ماہ ہونے والے ایک پانی کے رساؤ نے پیرس کے لوور میوزیم کے مصری نوادرات کے شعبے میں موجود سینکڑوں نایاب کتابوں کو نقصان پہنچایا ہے۔
اس حالیہ واقع سے دنیا کے سب سے زیادہ دیکھے جانے والے عجائب گھر کی بگڑتی ہوئی حالت ایک بار پھر اجاگر ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیرس: لوور میوزیم سے تاریخی تاج و جواہرات چوری، چوروں نے 7 منٹ میں واردات مکمل کی
یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا ہے جب چند ہفتے قبل ہی ایک جرات مندانہ جیولری چوری نے میوزیم کی سیکیورٹی خامیوں کو بے نقاب کیا تھا۔
Hundreds of works were damaged at the Louvre in Paris when a pipe burst because of flooding, the museum’s deputy general administrator said. https://t.co/9oTZ2rpwqj
— NBC News (@NBCNews) December 8, 2025
میڈیا رپورٹس کے مطابق تقریباً 400 نایاب کتابیں متاثر ہوئیں، اور اس کی وجہ ناقص پائپ لائن کو قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ مصری نوادرات کے شعبے نے طویل عرصے سے فنڈز کی فراہمی کا مطالبہ کیا تھا تاکہ کتابوں کو ایسے خطرات سے بچایا جا سکے، مگر اس ضمن میں کوئی کامیابی نہیں ملی۔
مزید پڑھیں: پیرس: میوزیم سے چوری کے بعد بچ رہنے والے جواہرات بینک آف فرانس منتقل
لوور کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر فرانسس اسٹین بوک نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ پانی کا رساؤ اس لائبریری کے 3 کمروں میں سے ایک میں ہوا جہاں مصری نوادرات کی نادر کتب رکھی گئی ہیں۔

ان کے مطابق 300 سے 400 متاثرہ کتابوں کی نشاندہی کی گئی ہے، تاہم گنتی جاری ہے۔ ان کے مطابق متاثرہ کتابیں وہ تھیں جنہیں ماہرینِ مصر استعمال کرتے ہیں، تاہم کوئی انتہائی قیمتی یا تاریخی نادر کتاب متاثر نہیں ہوئی۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ اس مسئلے کی نشاندہی برسوں سے موجود تھی اور مرمت کے لیے شیڈول تیار کیا جا چکا ہے، جس کا آغاز ستمبر 2026 میں ہوگا۔
واضح رہے کہ 19 اکتوبر کو 4 چور دن دیہاڑے 102 ملین ڈالر مالیت کے زیورات لے اڑے تھے، جس سے میوزیم کی سیکیورٹی پر سنگین سوالات اٹھے۔

اسی طرح، نومبر میں ڈھانچے کی کمزوریوں کے باعث یونانی برتنوں کی گیلری اور اس سے منسلک دفاتر کو جزوی طور پر بند کرنا پڑا۔
فرانس کی سرکاری آڈٹ باڈی کور دے کونت کی اکتوبر میں جاری کردہ رپورٹ کے مطابق میوزیم اپنی خستہ حال انفرا اسٹرکچر کو اپ ڈیٹ کرنے میں ناکام ہو رہا ہے، جس کی ایک وجہ فن پاروں پر حد سے زیادہ اخراجات بھی ہیں۔













