سود کے جال میں پھنسے کسان کا قرض 1 لاکھ سے بڑھ کر 74 لاکھ تک جا پہنچا، گردہ فروخت کرنا پڑا

جمعرات 18 دسمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارت میں چندراپور تحصیل کے گاؤں منتھر میں کسان روشن ساداشیو کولے نے سود خوروں سے لیا گیا قرض اتارنے کے لیے اپنی زندگی کو خطرے میں ڈال دیا اور اپنا گردہ فروخت کرنے پر مجبور ہو گیا۔

روشن کولے کا الزام ہے کہ ابتدائی طور پر لیا گیا 1 لاکھ روپے کا قرض نجی سود خوروں کی غیر قانونی اور بھاری سود کی وجہ سے 74 لاکھ روپے تک پہنچ گیا۔

یہ بھی پڑھیں: آئی فون 17 پرو اب 36 ماہ کی بلاسودی اقساط پر، مگر کیسے؟

پولیس کے مطابق روشن کولے نے شکایت درج کرائی جس میں انہوں نے چھ افراد منیش پرشوتھم گھٹبندھے، کشور رامبھاؤ باوانکولے، لکشمن پونڈلک اُرکولے، پردیپ رامبھاؤ باوانکولے، سنجے وتھوبا بلالپورے اور ستیوان رمراتن بورکر پر غیر قانونی قرض دینے، مالی استحصال، ذہنی ہراسانی اور جسمانی تشدد کا الزام لگایا۔

پولیس نے شکایت کی بنیاد پر ملزمان کے خلاف فوجداری سازش، سنگین نقصان، غیر قانونی قید، دھمکی، اور مشترکہ نیت کے تحت مقدمہ درج کیا اور تمام چھ ملزمان کو حراست میں لے لیا۔

یہ بھی پڑھیں: ہنڈا موٹر سائیکل بلا سود اقساط پر کیسے حاصل کر سکتے ہیں؟

کولے کے مطابق وہ چار ایکڑ زمین کے مالک ہیں مگر بارش اور دیگر موسمی مسائل کے باعث فصلوں کی پیداوار نہیں ہوئی جس سے ان کی آمدنی کم ہوئی اور انہیں بینک یا قانونی قرضے نہ ملنے کی وجہ سے نجی سود خوروں سے قرض لینا پڑا۔

انہوں نے 2021 میں اپنے بیمار مویشیوں کے علاج کے لیے 1 لاکھ روپے قرض لیا تاکہ اپنی مالی صورتحال بہتر کر سکے۔ پہلے سود خور نے غیر معمولی سود لیا۔ کولے کسی طرح قرض واپس کرنے میں کامیاب ہوا لیکن قرض دینے والے نے دعویٰ کیا کہ اصل رقم ابھی بھی واجب الادا ہے اور اسے دوسرے سود خور کے پاس بھیج دیا جہاں کولے کو پہلے قرض کی ادائیگی کے لیے مزید قرض لینا پڑا اور وہ بھی زیادہ سود کے ساتھ۔۔

یہ بھی پڑھیں: 20 لاکھ روپے تک کے بلا سود قرضے، حکومت نے نوجوانوں کو خوشخبری سنا دی

جلد ہی کولے ایک سود خوروں کے جال میں پھنس گیا جہاں ماہانہ 40فیصد سود وصول کیا جاتا رہا۔ زرعی پیداوار بھی ناکام ہوتی رہی اور کولے کے مطابق اس کا قرض بہت تیزی سے بڑھتا گیا۔

ابتدائی طور پر معمولی قرض غیر قانونی سود کی وجہ سے 74 لاکھ روپے تک پہنچ گیا۔ جیسے جیسے قرض بڑھتا گیا سود خور بار بار کولے کے گھر آئے اور ہراسانی کی۔ ملزمان نے کولے کو قید میں رکھا اور اسے سخت تشدد کا نشانہ بنایا تاکہ رقم واپس لے سکیں، کولے نے الزام لگایا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ پنجاب کی سود سے پاک بائیک اسکیم: طلبا کے لیے خصوصی لاٹری پرائز مہم کا آغاز

قرض کے بوجھ تلے دب کر کولے نے اپنی دو ایکڑ زمین، ٹریکٹر اور دیگر اثاثے فروخت کیے لیکن یہ بھی کافی نہ ہو سکا۔ بالآخر قرض سے نجات کے لیے انہوں نے اپنا گردہ فروخت کرنے کا فیصلہ کیا۔ کولے نے آن لائن رابطہ کرکے چنئی کے ایک ڈاکٹر کے ذریعے کمبوڈیا میں گردہ دینے کی کارروائی مکمل کی، جہاں 14 اکتوبر 2024 کو ان کا گردہ نکالا گیا۔ کولے کو اس کے عوض 8 لاکھ روپے ملے جو ان کے بڑھتے ہوئے قرض کی ادائیگی کے لیے ناکافی تھے۔

پولیس نے کہا کہ متاثرہ فرد کے تحفظ اور انصاف کے حصول کے لیے تمام قانونی اقدامات کیے جائیں گے اور ملزمان کے خلاف کارروائی جاری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp