مریم نواز اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے والد کی برطرفی کا بدلہ مجھ سے لینا چاہتی ہیں: عمران خان کی سپریم کورٹ میں درخواست

جمعرات 25 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان نے آرٹیکل 245 کے نفاذ کوچیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ وہ آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت سویلین کا کورٹ مارشل غیرآئینی قرار دے۔
انہوں نے مؤقف اپنایا ہے کہ مریم نواز اپنے والد نواز شریف کو حکومت سے نکالے جانے کی وجہ سے اسٹیبلشمنٹ کے خلاف ہیں اور وہ اس کا بدلہ مجھ سے لے رہی ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں دائر 49 صفحات پرمشتمل درخواست میں اپوزیشن راہنماؤں کو فریق بناتے ہوئے آرٹیکل 245 کے نفاذ کو غیرآئینی قرار دینے کی استدعا کی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے چیئرمین کا مستقل یہ دعوٰی رہا ہے کہ نواز شریف کرپشن کی بنیاد پرعدالتی فیصلے کے ذریعے سے ہٹائے گئے ہیں۔
عمران خان نے اس بات پر بھلے ہی اپنا مؤقف بدلا ہو لیکن ن لیگ کی مخالفت میں ان کے مؤقف میں وہی تسلسل ہے۔
عمران خان نے درخواست میں اپنا مؤقف دیتے ہوئے کہا کہ مریم نواز اور ان کے حواری خاص طور پہ مریم اورنگزیب اور خواجہ محمد آصف درخواست گزار کے خلاف زہریلا پروپیگنڈا کر رہے ہیں
ان کا کہنا ہے کہ حقیقت یہ ہے درخواست گزار فوج کا احترام کرتا ہے اور آرٹیکل 243 اور 245 کے تحت ان کے مینڈیٹ کا بھی احترام کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مریم نواز اور ان کے والد نواز شریف نے سارا ڈرامہ رچایا کہ عمران خان اپنی مرضی کا آرمی چیف لانا چاہتا ہے جبکہ میں نے اس دعوے کی تردید کی تھی۔ اس کے باوجود نواز شریف اور مریم نواز نے میرے اور فوج کے درمیان اختلافات بڑھا کر میری حکومت کا تختہ الٹا دیا۔
عمران خان نے درخواست میں مزید لکھا کہ 1999 کے واقعات اور ماضی کو مدنظر رکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ نواز شریف فوج کے خلاف ہے۔ جبکہ میں تو پلوامہ واقعے پر فوج کے ساتھ کھڑا تھا۔
عمران خان نے مزید کہا ہے کہ سیاسی پروپیگنڈے کے ذریعے ان کی جماعت کو دہشت گرد قرار دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ سب انتخابات کے عمل میں تاخیر کر کے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کو انتخابی سیاست کے میدان سے باہر کرنے کا منصوبہ ہے۔
انہوں نے دائر درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ سپریم کورٹ آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت سویلین کا کورٹ مارشل غیر آئینی قرار دے۔
ایڈووکیٹ حامد خان کی وساطت سے سپریم کورٹ میں دائرآئینی درخواست میں عمران خان نے یہ بھی استدعا کی ہے کہ سپریم کورٹ 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کیلیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دے۔
عمران خان نے اپنی 49 صفحات پر مشتمل درخواست میں وفاق، نوازشریف، شہبازشریف، مریم نواز، آصف زرداری، بلاول بھٹو، مولانا فضل الرحمان سمیت نگران وزیر اعلی پنجاب اور خیبر پختونخوا سمیت دیگر حکام کو بھی فریق بنایا ہے۔
کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کے حوالے سے عمران خان نے تحریک انصاف کے راہنماؤں اور کارکنوں کا آرمی ایکٹ کے تحت کورٹ مارشل کا اقدام بھی چیلنج کیا ہے۔
درخواست میں عمران خان نے مزید کہا ہے کہ سارا ڈرامہ نواز شریف اور مریم نواز کا رچایا ہوا ہے۔ دونوں نے پروپیگنڈا کیا کہ عمران خان اپنا آرمی چیف لانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے سپریم کورٹ سے استدعا کی کہ تحریک انصاف کے کارکنوں کو فوری رہا کرنے کا حکم دیا جائے اور تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جبری علیحدگیوں کو بھی غیر آئینی قرار دیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp