بجٹ میں کون سی اشیا پر ٹیکس بڑھے گا؟

ہفتہ 3 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط پر آئندہ مالی سال کا بجٹ تیار کیا ہے، اس بات کی تصدیق وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا بھی کر چکی ہیں، آئی ایم ایف کی ہدایت پر روز مرہ اشیا پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز بھی بجٹ میں پیش کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق آئندہ بجٹ میں امپورٹڈ دودھ، ڈبوں میں بند گوشت، مچھلی اور مرغی پر سیلز ٹیکس بڑھانے جبکہ ٹوتھ پیسٹ، ٹوتھ برش، ماؤتھ فریشنر، ڈبے میں بند مصالحہ جات، گوشت گلانے کے پاؤڈر، چائے کی پتی، ڈبے میں بند سبز قہوہ، چینی، جام، جیلی ، صابن، سرف اور برتن دھونے کے لیکوڈ پر سیلز ٹیکس کی شرح 18 فیصد پر برقرار رکھے جانے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں شبر زیدی نے سرکاری اراضی بیچ کر ملکی قرضہ اتارنے کی تجویز دے دی

ذرائع کے مطابق آئندہ بجٹ میں امپورٹڈ دودھ، ڈبوں میں بند گوشت، مچھلی اور مرغی پر پہلے سے عائد 12 فیصد سیلز ٹیکس کو بڑھا کر 18 فیصد کرنے کی تجویز دے دی گئی ہے۔ فروری 2023 میں روزمرہ استعمال کی اشیا پر سیلز ٹیکس شرح 17 سے بڑھا کر18 فیصد کی گئی تھی، اور اب وفاقی بجٹ میں بھی اسی سیلز ٹیکس کو برقرار رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

آئندہ سال کے بجٹ میں سیلز ٹیکس کے نائنتھ شیڈول کی کیٹیگری ای اور ایف پر سیلز ٹیکس 18 فیصد برقرار رکھنےکی تیاری ہے۔ روزمرہ استعمال کی اشیا پر سیلز ٹیکس 18 فیصد پر برقرار رکھے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ چائے، چینی، جام، جیلی، صابن، سرف، برتن دھونے کے لیکوڈ، ٹوتھ پیسٹ، ٹوتھ برش، ماؤتھ فریشنر، ڈبے میں بند مصالحہ جات، گوشت گلانے کے پاؤڈر، چائے کی پتی اور ڈبے میں بند سبز قہوہ پر بھی سیلز ٹیکس کی شرح 18 فیصد پر برقرار رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

معیشت کو درست سمت پر گامزن کرنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، اسحاق ڈار

واضح رہے کہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کا بجٹ 9 جون کو پیش کریں گے، بجٹ پیش کرنے کے بعد بھی تب تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ملکی معیشت صحیح سمت پر گامزن نہیں ہو جاتی۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی معیشت کو سب سے زیادہ نقصان ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام کے باعث ہوا اور ملک کو بہت سارے چیلنجز کا سامنا ہے ایک دن میں سارے مسئلے حل نہیں ہوں گے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کو شرم آنی چاہیے جو پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کی تاریخیں دیتے ہیں۔ پاکستان کو مشکل حالات سے نکالیں گے، جو مشکل ریفارمز تھے وہ ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، مشکلات سے جلد نکل جائیں گے: اسحاق ڈار

اسحاق ڈار نے کہا’ مانتا ہوں ماضی میں کئی وعدوں پر عمل نہیں ہوا مگر ہماری پوری کوشش ہے کہ جو بھی وعدے ہوں گے انہیں پورا کریں‘۔

’کوشش ہے کہ غیر ملکی ادائیگیاں وقت پر کریں اور بہت جلد ملک کو مشکلات سے نکال لیں گے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت میں آنے سے پہلے یہی طے ہوا تھا کہ ہماری سیاست کو بے شک نقصان ہو جائے لیکن ملک کا نقصان نہیں ہونے دیں گے، 2013 میں جب حکومت سنبھالی، تب بھی پہلا سال ہمارے لیے مشکل تھا بعد میں معیشت صحیح سمت پر آگئی تھی جس سے آسانیاں پیدا ہوئیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp