سندھ ہائیکورٹ: براہِ راست میئر کے انتخاب کی قانون سازی کے خلاف سماعت کل تک ملتوی

منگل 13 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سندھ ہائیکورٹ نے براہِ راست میئر کے انتخاب کے حوالے سے قانون سازی کے خلاف حافظ نعیم الرحمان کی درخواست پر ہونے والی سماعت کل 14 جون تک ملتوی کر دی ہے۔

سندھ ہائیکورٹ میں ہونے والی سماعت کے دوران وکیلِ جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ الیکشن کے بعد غیر منتخب افراد کی شمولیت کی شق شامل کی گئی ہے، بنیادی شرط یہ تھی کہ یو سی سے منتخب افراد الیکٹورل پروسیس کا حصہ ہوں گے۔ جسٹس یوسف علی سعید نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو سننا چاہتے ہیں تمام فریقین کو سن کر فیصلہ کریں گے۔ مزید دلائل کل سنیں گے، کل تیاری کرکے آئیں۔

مرتضیٰ وہاب کے وکیل حیدر وحید ایڈووکیٹ نے کہا کہ صرف آئین کا ایک آرٹیکل بتایا جائے جس کی خلاف ورزی ہوئی ہو۔ حافظ نعیم الرحمان نے مرتضیٰ وہاب کی میئر شپ روکنے کے لیے درخواست دائر کی ہے۔ وکیل پیپلز پارٹی شبیر شاہ نے کہا کہ اتنے فریق موجود ہیں، سب فیصلے سے متاثر ہوں گے اس لیے سب کو سنا جائے۔

ایڈووکیٹ تیمور مرزا نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی قانون کا بنیادی جزو ہی یہی تھا کہ منتخب افراد مقامی حکومت کو چلائیں گے، اب غیر منتخب فرد کو، میئر منتخب ہو کر 6 ماہ تک معاملات چلانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

جماعت اسلامی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ میئر کے پاس سارے مالی معاملات بھی ہوں گے جو کونسل کا منتخب ممبر ہی نہیں ہے۔ ایسا فرد انتظامی اور مالی معاملات کا سربراہ ہوگا جسے 6 ماہ کے بعد یو سی سے منتخب ہونا ہے۔ اگر 6 ماہ بعد وہ یو سی چیئرمین نہیں بن سکا تو دوبارہ میئر نہیں بن سکتا؟ اس معاملے کو ترمیم میں غیر واضح رکھا گیا ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ درخواست کو سنا جا سکتا ہے مگر اس معاملے میں حکم امتناع دینا مناسب نہیں ہوگا۔ اس معاملے میں کوئی جلد بازی نہیں اسے بعد میں بھی سنا جاسکتا ہے۔ اس پر جسٹس یوسف سعید نے کہا کہ اگر درخواست منظور ہو گئی تو کیا ہوگا؟ ایڈووکیٹ جنرل نے سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کرنے کی بھی استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کر دیا اور سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp