چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملٹری تنصیبات پر حملے کرنے والوں کے خلاف اگر مقدمات فوجی عدالتوں میں چلتے ہیں تو پیپلز پارٹی اس کی مخالفت نہیں کرے گی۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہمارے دل میں ان حملہ آوروں کے لیے کوئی ہمدردی نہیں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دفاعی تنصیبات پر حملے کرنے کی کوئی مثال نہیں ملتی اس طرح عمران خان نے اپنی سیاست کو بند گلی میں دھکیل دیا ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سیلاب کے بعد تعمیر نو کے منصوبے کے لیے رقم کی منظوری پر وزیر اعظم شہباز شریف کے شکر گزار ہیں، یہ وزیر اعظم کا وعدہ تھا جو پورا ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ثقافت ہمیں بڑوں کا احترام کرنا سکھاتی ہے اور مجھے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے یہی تربیت دی ہے کہ میں اپنے بڑوں کا احترام کروں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ’ہماری سیاست گالم گلوچ یا کردار کشی والی سیاست نہیں ہے، میری ہمیشہ کوشش ہو گی کہ مثبت انداز سے سیاست کی جائے تاکہ ہم ملک کے مسائل کے حل کی جانب بڑھا جاسکے تاہم مسائل کے حل کے لیے ان کی صحیح نشاندہی بھی ضروری ہے‘۔
اسحاق ڈار میرے لیے انکل ڈار ہیں، بلاول
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس’حاق ڈار باقیوں کے لیے تو اسحاق ڈار ہیں لیکن میرے لیے وہ انکل ڈار ہیں، میں بچپن سے انہیں جانتا ہوں اور میثاق جمہوریت میں ان کا خاص کردار ہے، دبئی میں ان کی اور بے نظیر شہید کی ملاقات ہوئی تھی جس دوران میثاق جمہوریت کے قوائد و ضوابط طے ہوئے تھے اور پھر سنہ 2006 میں میثاق جمہوریت ہوا تھا جس کی وجہ سے ملک میں سیاسی و معاشی استحکام آیا‘۔
زرداری یاروں کے یار لیکن ہمارا سیاسی یار مسلم لیگ نواز ہے
انہوں نے کہا کہ ’سابق صدر آصف علی زرداری کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ یاروں کے یار ہیں اورہمارا جو سیاسی یار ہے وہ تو پاکستان مسلم لیگ نواز ہے اس لیے وزیر اعظم شہباز شریف صرف ن لیگ کے وزیر اعظم نہیں بلکہ پیپلز پارٹی کے بھی اتنے ہی وزیر اعظم ہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ’میں اپوزیشن کے دنوں میںشہباز شریف کو تھوڑا بہت جانتا تھا لیکن پچھلے چند مہینوں سے انہیں قریب سے دیکھا ہے، وہ جس لگن کے ساتھ کام کرتے ہیں، میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے آج تک شہباز شریف سے بہتر کوئی وزیر اعظم نہیں دیکھا‘۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ اگر ہمیں پاکستان کو مشکلات سے نکالنا ہے تو دن رات محنت کرنی ہوگی، شہباز شریف اس کے لیے دن رات محنت کر رہے ہیں، اب ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ان کے ہاتھ مضبوط کریں۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے سال جو سیلاب کی تباہ کاریاں ہوئیں تاریخ میں ایسی تباہ کاریاں نہیں ہوئیں، ہم سب نے اس پر مل کر کام کیا، وزیر اعظم نے خود ہر سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، ان علاقوں میں کھڑے ہو کر وزیر اعظم نے سیلاب زدگان سے وعدے کیے اور ان کی امید بندھائی۔
ہم امریکا سے زیادہ جمہوری ہیں
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف جھوٹ کی سیاست کرتے ہیں اور 100 فیصد جھوٹ بولتے ہیں، امریکا میں بھی ایک پاپولسٹ سیاست دان تھے وہ بھی پاپولر سیاست کر رہے تھے وہ پاپولسٹ امریکا کی ریڈ لائن کراس کر کے اس کے ادارے پر حملہ آور ہوئے تو ان کے خلاف ایکشن ہوا، امریکا نے آئین و قانون کی حکمرانی قائم کر کے ریاست کی رٹ قائم کی۔
انہوں نے کہا کہ جب امریکا کے پارلیمان پر حملہ ہوا تو حملہ آور امریکا کا صدر تھا جس کے ٹوئٹر اور فیس بک اکاؤنٹ کر دیے گئے، ہمارے ہاں بھی ایک پاپولسٹ نے اپنی اسٹریٹجی بنائی تھی، ہم امریکا سے زیادہ جمہوری لوگ ہیں، ہم نے نہ اس کا ٹوئٹر بند کیا اور نہ ہی کوئی ایکشن کیا۔
’جب 25 مئی کو اسلام آباد میں جلاؤ گھیراؤ کیا گیا تو وہ بھی آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کو ختم کرنے کی سازش تھی، پنجاب اور خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ سازش کرتے پکڑے گئے لیکن ان کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ شہداء کی یادگاروں کو جلانے کی مثال دنیا میں نہیں ملتی، جناح ہاؤس کو جلا دیا گیا، دفاعی تنصیبات پر حملے کرنے والوں کی کوئی مثال نہیں ملتی، سیاست کے نام پر جی ایچ کیو پر حملے کیے گئے ، ان لوگوں کے لیے پیپلز پارٹی کے دل میں کوئی نرم گوشہ نہیں ہے۔
ملٹری کورٹس میں سویلینز کے مقدمات سے متلعق بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ملٹری تنصیبات پر حملوں کے مقدمات اگر ملٹری کورٹس میں قائم ہوتے ہیں تو پیپلز پارٹی ان ملزمان کے ساتھ کوئی ہمدردی نہیں برتے گی۔