پاکستان کرکٹ بورڈ میں مبینہ بے ضابطگیوں کے معاملے پر پاکستان کرکٹ بورڈ ریکارڈ کی فراہمی سے گریزاں ہے۔ وفاقی حکومت نے پاکستان کرکٹ بورڈ منیجمنٹ کمیٹی دور کا تمام ریکارڈ دوبارہ مانگ لیا ہے۔ وزرات نے پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر کو دوبارہ یاددہانی کا خط لکھ دیا ہے۔
وزارت بین الصوبائی روابط سے جاری کردہ خط کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کو نجم سیٹھی دور میں بھرتیوں کا تمام ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔ کوچز سمیت کنٹریکٹ اور مستقل بنیادوں پر رکھے گئے تمام افراد کا ڈیٹا بھی فراہم کیا جائے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی کے دور میں اخراجات کے تمام ریکارڈ کی فراہمی یقینی بناٸی جائے اور منیجمنٹ کمیٹی کے ممبران پر اٹھنے والے اخراجات کی تفصیلات سمیت نجم سیٹھی دور میں ہونیوالے معاہدوں کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ بتایا جائے کہ منیجمنٹ کمیٹی کے دور میں کوچز اور آفیشلز کیخلاف کتنی انکواٸریاں ختم کی گئیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کو تمام ریکارڈ 4 جولاٸی تک فراہم کرنے کی تنبیہ کی گئی ہے۔ وزارت بین الصوباٸی رابطہ یاددہانی کے خطوط 16 مٸی، 2، 13 اور 22 جون کو بھی لکھ چکی ہے۔ یاددہانی خط کی کاپی وزیر اعظم آفس کو بھی ارسال کی گئی ہے۔ پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی کے غیر ضروری اخراجات سے متعلق شکایات پر بھی وفاقی حکومت نے ریکارڈ طلب کر رکھا ہے۔