کھانسی کے شربت میں زہریلے اجزا، بھارتی کمپنیوں کو عالمی ادارہ صحت کی سخت تنبیہ

منگل 8 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کرتے ہوئے کہاکہ بھارت میں تیار ہونے والے کھانسی کے شربت میں زہریلے اجزاء شامل ہیں، اس سے قبل بھی عالمی ادارہ صحت بھارتی کمپنیوں کو ایک سال کے دوران 5 بار وارننگ دے چکا ہے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے عراق میں بھارت سے سپلائی کی جانے والی ادویات پر خبردار کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی کمپنی کے عراق بھجوائے گئے سیرپ میں زہریلے اجزاء شامل ہیں۔

عالمی ادارہ صحت نے عالمی تنبیہ جاری کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی کمپنی کا ’کولڈ آؤٹ’ نامی سیرپ زکام اور الرجی کے علاج کے لیے استعمال ہوتا ہے جس میں زہریلے اجزاء پائے گئے ہیں۔

’یہ پروڈکٹ غیر معیاری اور غیر محفوظ ہے۔ اس کا استعمال، بالخصوص بچوں کو شدید نقصانات پہنچانے یا موت کا سبب بن سکتا ہے۔‘

عالمی ادارہ صحت کے مطابق بھارتی کمپنی کے تیار کردہ سیرپ میں ڈائی ایتھلین، گلائی کول اور ایتھلین گلائیکول کی حد سے زیادہ مقدار پائی گئی ہے۔ یہ دونوں اجزاء زہریلے ہیں جن کا استعمال موت کا سبب بن سکتا ہے۔

واضح رہے کہ اس قبل بھی افریقہ اور مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک میں بھارتی سیرپ کی وجہ سے سیکڑوں بچے ہلاک ہو چکے ہیں۔

جبکہ بھارتی کمپنی فورٹس کے نائب صدر بالاسریندرن نے معروف امریکی جریدے بلوم برگ کو بتایا کہ دوا کی تیاری کے لیے ایک دوسری کمپنی کو کانٹریکٹ دیا گیا جب انہوں نے سیرپ کا جائزہ لیا تو ان کی کمپنی کو اس نمونے میں کوئی زہریلا مواد نہیں ملا۔

دوسری جانب ڈبلیو ایچ او نے رد عمل دیتے ہوئے کہاکہ دواساز کمپنی اور فروخت کرنے والی کمپنی دونوں نے ہی مصنوعات کی حفاظت اور معیار سے متعلق ڈبلیو ایچ او کو ضمانت فراہم نہیں کی ہے۔

تاہم بھارتی وزارت صحت نے اعلان کیاکہ عراق میں الگ الگ ٹیسٹ کیے جانے پر ان دواؤں کے ناکام ہونے کے بعد تمام مصنوعات کو مارکیٹ سے واپس کیا جارہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp