آئی جی پنجاب اور سی سی پی او لاہور کو مغلظات بکنے والے پولیس کانسٹیبل کو پاگل قرار دے کر مینٹل ہسپتال میں داخل کر دیا گیا۔
تھانہ اسلام پورہ میں تعینات کانسٹیبل پنجاب مینٹل ہسپتال میں چیک اپ کے بعد ذہنی مریض قرار دیا گیا۔
واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں کانسٹیبل شاہد کو آئی جی پنجاب اور سی سی پی او لاہور کے بارے میں نازیبا زبان استعمال کرتے دیکھا گیا تھا۔
آئی جی پنجاب کا پیغام
اس حوالے سے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ویڈیو میں موٹر سائیکل سوار نظر آنے والا کانسٹیبل نفسیاتی بیماری کا شکار ہے جس کا علاج کروایا جارہا ہے۔
سائیکالوجیکل پروفائلنگ اور پولیس کو لاحق خوف
آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ پولیس فورس کے 2 لاکھ ملازمین کی 10 بیماریوں کے خلاف اسکریننگ و علاج مکمل ہونے جا رہا ہے۔ سائیکالوجیکل پروفائلنگ کروانے سے بیشتر پولیس افسران اور اہلکار غیر ضروری خوف کا شکار ہیں۔
ڈاکٹر عثمان انور کے مطابق سائیکالوجیکل پروفائلنگ کا مقصدکسی ملازم کو نقصان پہنچانا یا نوکری سے نکالنا ہرگز نہیں بلکہ اس کا مقصد نفسیاتی عوارض کا شکار ملازمین کو علاج معالجہ اور کونسلنگ کی سہولت فراہم کرنا ہے۔
مزید پڑھیں
سائیکالوجیکل پروفائلنگ ایک طویل پراسس ہے
آئی جی پنجاب کے مطابق سائیکالوجیکل تشخیص کے نتیجے میں سامنے آنے والے نفسیاتی عوارض کا شکار ملازمین کو انہیں متعلقہ معالجین کے پاس لے جایا جائے گا۔سائیکالوجیکل پروفائلنگ ایک طویل پراسس ہے، مکمل ہونے میں زیادہ وقت درکار ہے۔
آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ تمام کانسٹیبلز سے وعدہ ہے کہ سائیکالوجیکل پروفائلنگ کے بعد کسی کو نوکری سے برخاست نہیں کیا جائے گا۔
متاثرہ اہلکاروں کو علاج کی سہولت فراہم کی جائے گی
اس حوالے سے ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ ڈاکٹر انعام وحید خان کا کہنا ہے کہ کونسلنگ سیشن کے بعد ضرورت کے مطابق متاثرہ اہلکاروں کو علاج کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی۔