ذخیرہ اندوزوں کیخلاف بڑے پیمانے پر کارروائیوں کے بعد ڈالر پر زوال، قیمتیں مزید گرنے کا امکان

جمعرات 7 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ڈالر کی ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف چیف آف آرمی سٹاف کی کارروائی اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ( ایف آئی اے ) کی کارروائیوں کے بعد ملک میں ڈالر کی قیمت میں بتدریج گراؤٹ نظرآئی ہے۔

جمعرات کو کراچی میں انٹربینک میں ڈالر307 سے 306 پر آگیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں 312 سے 308 تک پہنچ گیا، عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط کے مطابق اوپن اور انٹر مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں فرق کم ہونا چاہیے جو کو اب حقیقت بنتا دکھائی دے رہا ہے۔

پراچہ کرنسی ایکسچنج کمپنیز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای اُو) ظفر پراچہ کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر کم ہونے سے ایکسچنج کمپنیز نے ڈالر اسٹیٹ بینک کو بیچنا شروع کر دیے ہیں، اوپن مارکیٹ کے مقابلے میں انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت گرنے کی وجہ سے فروخت کا یہ عمل کیا گیا ہے۔ یہ عمل ماضی میں بھی ہوتا رہا ہے۔

ظفر پراچہ کا کہنا ہے کہ کریک ڈاؤن کی وجہ سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی ڈیمانڈ نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے، ایکسچنج کمپنیز کے کاؤنٹر پر فروخت کے بجائے ڈالر بیچنے والوں کا رش زیادہ ہے ۔ جمعرات کو تقریباً 30 فیصد کے قریب ڈالر بیچنے والوں کا زیادہ رش نظر آیا،  ڈالر کی ڈیمانڈ نہ ہونے اور بیچنے والے زیادہ ہونے کی وجہ سے ڈالر انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں مزید نیچے آئے گا۔

صدر فاریکس ایسوسی ایشن ملک بوستان کا کہنا ہے کہ، ایکسچنج کمپنیز نے صرف دو روز میں 20 ملین ڈالر اسٹیٹ بینک میں جمع کرا دیے ۔گزشتہ روز 10 ملین اور جمعرات کو بھی 10 ملین ڈالر جمع کرایے ہیں ۔ جمعرات مارکیٹ میں ڈالر خریدنے والے نہ ہونے کے برابر تھے۔ ایک سال بعد اوپن مارکیٹ کا ریٹ انٹر بینک سے نیچے آگیا ہے۔ اس کا کریڈٹ آرمی چیف کو جاتا ہے ۔

ملک بوستان کا کہنا تھا کہ ہمارے کہنے پر ٹاسک فورس بنائی گئی، ٹاسک فورس کے کریک ڈاؤن سے ڈالر ذخیرہ اندوز مافیا کے کئی ایجنٹ گرفتار اور کئی انڈر گراؤنڈ چلے گئے ہیں۔ ٹاسک فورس کی کارروائی کی وجہ سے ایکسچنج کمپنیوں کی سپلائی بحال ہوئی ہے۔ ریٹ کم ہونے کے باوجود خریدنے والا کوئی نہیں ہے ۔

ادھر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے ) کے مطابق  کراچی میں حوالہ ہنڈی کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں جس میں 5 مبینہ ملزمان کو گرفتارکر لیا گیا ہے، جن سے مجموعی طور پر 35000 امریکی ڈالر نقد اور موبائل فونز برآمد کیے گئے ہیں۔

ترجمان کے مطابق ملزمان میں زہاد خان، محمد عرفان، فرقان محمد سلیم، محمد رضا اور سید اسامہ شامل ہیں جب کہ ملزمان 23000 امریکی ڈالر کی خریدوفروخت کے حوالے سے بھی حکام کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے۔

ملزمان کے موبائل فونز میں غیر ملکی کرنسی اور حوالہ ہنڈی کے حوالے سے درجنوں پیغامات بھی موجود پائے گئے،  ملزمان کے خلاف مقدمات درج کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp