برطانیہ میں اس وقت انتہائی دلچسپ اور عجیب صورت حال پیدا ہو گئی جب کتوں کے ساتھ چہل قدمی کرنے والے کچھ مقامی افراد نے یوگا کلاس کے ایک گروپ کو مراقبہ کی مشق کو دیکھ کر اسے ’اجتماعی قتل‘ سمجھ لیا اور پولیس کو فون کر دیا۔
انگلینڈ کے شہر چیپل سینٹ لیونارڈس میں واقع نارتھ سی آبزرویٹری کے سیسکیپ یوگا سینٹر کے حکام نے فیس بک پر اس عجیب اور انوکھے واقعے کی تفصیل بیان کی ہے۔
مزید پڑھیں
پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی نے کل رات 9:30 بجے چیپل سینٹ لیونارڈ میں پولیس کے سائرن کی آواز سنی ہو تو براہٓ مہربانی وہ یقین دہانی کر لے کہ یہاں پر ایسا کچھ نہیں ہوا جس کی وجہ سے پولیس کو یہاں آنا چاہییے تھا۔
پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ آبزرویٹری کی عمارت میں یوگا کی کلاسز اور مشقیں چل رہی تھیں کہ کسی نے پولیس کو فون کر کے ہماری عمارت میں بڑے پیمانے پر قتل کی اطلاع دی کیوں کہ یوگا مشقوں کے دوران کئی لوگ کھلی جگہ پر فرش پر لیٹے ہوئے مراقبہ کر رہے تھے۔
پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ پیارے عام لوگو! براہ مہربانی اس بات کا خیال رکھیں کہ آبزرویٹری کی عمارت میں شام کے وقت یوگا کی بہت سی کلاسیں ہوتی ہیں۔ ہم کسی پاگل فرقے یا پاگل کلب کا حصہ نہیں ہیں جہاں کسی قتل کی واردات ہو۔
یوگا کلاس ٹیچر ملی لاز نے اپنے یونیٹی یوگا فیس بک پیج پر لکھا کہ پولیس کو اسی وقت فون کیا گیا جب ‘کچھ مقامی لوگ اپنے کتوں کے ساتھ یہاں چہل قدمی کررہے تھے اور انہوں نے بہت سے لوگوں کو اجتماعی طور پر زمین پر لیٹے دیکھا تو وہ سمجھ بیٹھے کہ ان افراد کو قتل کرنے کی غرض سے زمین پر لٹایا گیا ہے۔
ملی لاز کا کہنا ہے کہ جب تک پولیس عمارت میں پہنچی تب تک کلاس منتشر ہو چکی تھیں انہوں نے کہا کہ انہیں پولیس کے عمارت کی جانب آنے اور تحقیقات کرنے کے بارے میں عمارت کے منیجر سے فون کال پر پتا چلا۔
ملی لاز نے امریکی ٹیلی ویژن کو بتایا کہ وہ اطلاع دینے والے کی سوچ پر انتہائی حیران ہیں۔ اس شخص کی پولیس کو فون کال مکمل طور پر اس کے نزدیک درست اور سچ تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کتنا ہی حیران کن تھا کہ وہ لوگ جو لاشعوری طور پر انتہائی گہری اور پرسکون مشق میں مشغول تھے کہ ان کو قتل ہونے والے افراد تصور کیا گیا۔