پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے خلاف سائفر کیس کی سماعت کل اٹک جیل میں ہو گی۔
آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم اسلام آباد کی اسپیشل عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین اٹک جیل جائیں گے اور وہاں پر سماعت کریں گے، جبکہ وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیکس میں ہی ہو گی۔
ابوالحسنات محمد ذوالقرنین پہلے اٹک جیل میں عمران خان کے خلاف کیس کی سماعت کریں گے، اور پھر واپسی پر شاہ محمود کا کیس سنیں گے۔
مزید پڑھیں
وزارت قانون نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف سائفر کیس کی اٹک جیل میں سماعت کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
اس سے قبل اسلام آباد کی اسپیشل عدالت نے عمران خان کا 13 ستمبر تک جوڈیشل ریمانڈ منظور کیا تھا۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان کے کیس کی اٹک جیل میں سماعت کے خلاف دائر کی گئی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا گیا ہے جو تاحال نہیں سنایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان نے آرمی اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ میں ترامیم کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا
واضح رہے کہ عمران خان کو 5 اگست کو توشہ خانہ کیس میں سزا کے بعد زمان پارک لاہور سے گرفتار کر کے اٹک جیل منتقل کیا گیا تھا، بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطل کر کے رہائی کا حکم دیا تھا۔
توشہ خان کیس میں سزا معطل ہونے کے باوجود عمران خان کی رہائی میں سائفر کیس آڑے آ گیا، سزا معطلی سے قبل ایف آئی اے نے چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کر لیا تھا جس کا ٹرائل اب چل رہا ہے۔ اور عمران خان بدستور اٹک جیل میں قید ہیں۔
عمران خان کی جانب سے اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کے لیے بھی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے۔