پاکستان مسلم لیگ ن کی قیادت نے اسٹیبلشمنٹ سے ٹکراؤ کی پالیسی سے گریز کرتے ہوئے ملکی مسائل کو حل کرنے کے لیے مل کر چلنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
’جیو نیوز اور دی نیوز کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو اسٹیبلشمنٹ سے ٹکراؤ نہ کرنے پر قائل کر لیا گیا ہے‘۔
مزید پڑھیں
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف تواتر سے یہ مطالبہ کر رہے تھے کہ جن لوگوں نے ملک کو اس نہج پر پہنچایا ہے ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ حال ہی میں جب نواز شریف نے ایک پارٹی اجلاس سے خطاب کے دوران سخت موقف اختیار کیا تو شہباز شریف لندن سے پاکستان پہنچتے ہی واپس روانہ ہوئے تھے اور اس کے بعد طویل مشاورتی عمل ہوا جس میں مریم نواز اور اسحاق ڈار نے بھی شرکت کی۔
اب نواز شریف کے قریبی ساتھی و سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار لندن سے پاکستان کے لیے روانہ ہو چکے ہیں، اپنی روانگی سے قبل گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ نواز شریف نے اپنے ساتھ زیادتی کا معاملہ اللہ پر چھوڑ دیا ہے، جن لوگوں نے ایسا کیا تھا وہ آج بے نقاب ہو چکے ہیں۔
سابق وزیراعظم و صدر پاکستان مسلم لیگ ن شہباز شریف اور چیف آرگنائزر مسلم لیگ ن مریم نواز پہلے ہی وطن واپس پہنچ چکے ہیں اور نواز شریف کے استقبال کے حوالے سے تیاریوں کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لندن میں ہونے والی اہم میٹنگز میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن ملکی معیشت کو سنوارنے پر اپنی توجہ مرکوز کرے گی اور انتقامی سیاست سے گریز کیا جائے گا۔
اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پاکستان کے اس وقت جو حالات ہیں اس کے پیچھے انتقامی سیاست ہے، لہٰذا ہمیں مستقبل میں مفاہمت سے آگے بڑھنا چاہیے۔