پشاور میں دن دیہاڑے رہزنوں کے ہاتھوں ایڈورڈز کالج کے طالب علم کے قتل کے خلاف طلبا نے شدید احتجاج کرتے ہوئے قاتل کو فوری گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے بھی واقعے کا سخت نوٹس لے لیا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے دن دیہاڑے طالب علم کے قتل کا نوٹس لیتے
ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس کو فوری واقعے کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے اور انسپکٹر جنرل(آئی جی) کو متعلقہ ہاؤس اسٹیشن آفیسر (ایس ایچ او) کو فوری طور پر معطل کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پتخونخوا نے ہدایت کی کہ اس بہیمانہ قتل میں ملوث عناصر کی جلد سے جلد گرفتاری کو یقینی بنایا جائے۔ دن دیہاڑے اس طرح کے واقعات کا رونما ہونا تشویشناک ہے۔ ایسے واقعات کے تدارک کے لیے ضروری اور مؤثر اقدامات اٹھائے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جانے چاہییں۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر مقتول طالب علم کے اہل خانہ سے تعزیت اور دلی ہمدردی کا بھی اظہار کیا،مقتول کی معفرت اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا۔
انہوں نے کہا کہ اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں، قتل میں ملوث عناصر کو جلد گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
طلبہ کا شدید احتجاج، قاتل کو فوری گرفتار کرنے کا مطالبہ
ادھر قتل ہو نے والے طالب علم کے حق میں طلبہ نے پشاور پر یس کلب کے باہر شدید احتجاج کیا، احتجاج کے موقع پر طلبہ نے صدر روڈ پشاور کو پر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا ہے۔ طلبہ نے ہا تھوں میں بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر پو لیس انتظامیہ کے خلاف نعرے درج تھے۔
اس موقع پر طلبہ نے مطالبہ کیا کہ قتل ہو نے والے طالب علم کے قاتلوں کو جلد گرفتار کیا جا ئے۔ پشاو ر بھی کراچی بنتا جا رہا ہے، دن دیہا ڑے رہزانی کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ موبائل انسانی جان سے قیمتی ہو گیا ہے۔ حسن طارق کے قاتلوں کو فوری گرفتار کر کے انصاف دیا جا ئے۔
واضح رہے کہ پشاور شہر کے ہائی سیکیورٹی زون میں خیبر پختونخوا اسمبلی کے قریب موبائل فون چھیننے میں مزاحمت پر رہزنوں نے طالب علم کو فائرنگ کرکے نہ صرف قتل کردیا بلکہ باآسانی فرار ہونے میں بھی کامیاب رہے۔
پولیس کے مطابق واقعہ جیل روڈ پر خیبر پختونخوا اسمبلی کے قریب پیش آیا، جہاں موبائل فون چھیننے پر مزاحمت کے باعث پشاور کے مشہور اور تاریخی ایڈورڈز کالج کا طالب علم حسن طارق اپنی جان گنوا بیٹھا۔
پشاور پولیس کے ترجمان نے بتایا تھا کہ جیل روڈ اوور ہیڈ برج پر چار سدہ کا رہائشی طالبعلم حسن طارق رکشہ میں سوار تھا جب کچھ موٹر سائیکل سواروں اس سے موبائل فون چھیننے کی کوشش کی۔ تاہم طالب علم کے مزاحمت کرنے پر رہزنوں نے فائرنگ کردی اور فرار ہوگئے۔