اسرائیل نے تمام تر سفارتی کوششوں کے باوجود غزہ پر زمینی اور فضائی بمباری جاری رکھی ہوئی ہے، اتوار کو اسرائیل نے ’القدس اسپتال‘ کے قریب شدید بمباری کی ہے اور الزام لگایا ہے کہ اسپتال کو حماس کے جنگجواستعمال کر رہے ہیں، ناروے کے ڈاکٹر نے اسرائیل کے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔
7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی فوج کی بمباری سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 8 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ 20 ہزار سے زیادہ زخمی ہیں۔
ادھر ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے ’القدس اسپتال ‘ کے قریب بمباری پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے جب کہ اقوام متحدہ کے سربراہ نے غزہ اور اسرائیل کے عوام کے لیے اس ڈراؤنے خواب کو ختم کرنے کے لیے جنگ بندی کا مطالبہ دہرایا ہے۔
جو بائیڈن کی مشرق وسطیٰ کے علاقائی رہنماؤں سے بات چیت
ادھر وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن مشرق وسطیٰ کے رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
سلیوان نے میڈیا کو بتایا کہ امریکی صدر علاقائی رہنماؤں کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں یرغمالیوں کے مسئلے پر کام کررہے ہیں اور اس وقت تک کام کرتے رہیں گے جب تک کہ ہم یرغمالیوں کو غزہ سے باہر نہیں نکال لیتے۔
حماس کے حملے پر اسرائیل کا ردعمل غیر متناسب ہے، نارویجن وزیراعظم
ادھر ناروے کے وزیر اعظم اور دیگر رہنماؤں نے کہا ہے کہ بین الاقوامی قانون کہتا ہے کہ کسی بھی جنگ یا لڑائی میں ردعمل متناسب ہونا چاہیے۔ اس ردعمل میں شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔
وزیر اعظم جونس گاہر اسٹور نے ریڈیو کو بتایا کہ میرے خیال میں عالمی قوانین کو بڑی حد تک روند دیا گیا ہے۔کیوں کہ عالمی جنگی قوانین کا احترام نہیں کیا گیا، فلسطین میں ہزاروں افراد میں سے تقریباً نصف بچے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کو اپنا دفاع کرنے کا حق حاصل ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ غزہ جیسے گنجان آباد علاقے پر حملوں سے پہلے عام شہریوں کو مد نظر رکھا جانا چاہیے۔
اسرائیل کا ایریز کراسنگ کے قریب مسلح فلسطینیوں کو شہید کرنے کا دعویٰ
ادھر اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے ایریز کراسنگ کے قریب اسرائیلی علاقے میں دراندازی کی کوشش کرنے والے متعدد مسلح فلسطینیوں کو مار دیا ہے۔ فوج کا کہنا ہے کہ مسلح افراد کراسنگ سے چند سو میٹر کی دوری پر ایک زیر زمین سرنگ سے باہر آ رہے تھے۔
غزہ کی پٹی میں ذرائع مواصلات کی بحالی، خوشی اور خوف ایک ساتھ
غزہ میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ ڈیڑھ دن تک کوئی رابطہ نہ ہونے کے بعد بہت سے فلسطینیوں نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر اپنے رشتہ داروں سے رابطہ قائم کرنے پر خوشی کا اظہار کیاہے۔ سویڈن میں رہنے والے حنان ابوناصر نے پوسٹ کیا کہ ’میرا خاندان زندہ ہے‘ جان کر بہت خوشی ہوئی۔
استنبول میں صحافی یاسر عاشور، جن کا پورا خاندان غزہ میں رہتا ہے، نے کہاکہ ’ غزہ میں ہمارے اہل خانہ اور دوستوں کو دوبارہ سننا دوبارہ جنم لینے کے مترادف ہے۔
اسرائیلی فوج کے روزانہ کے چھاپوں سے دھیشہ پناہ گزین کیمپ خوفزدہ
بیت لحم کے قائم مقام گورنر محمد طحہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی افواج مقبوضہ مغربی کنارے کے دھیشہ پناہ گزین کیمپ میں روزانہ چھاپے مار رہی ہیں اور دراندازی کر رہی ہیں جس کے بعد بڑے پیمانے پر گرفتاریاں کی جا رہی ہیں۔
طحہ نے بتایا کہ 29 سالہ حسین ربی کو اتوار کے روز اسرائیلی فوجیوں نے کیمپ پر اس وقت شہید کر دیا جب وہ اپنی عمارت کی چھت پر کھڑا تھا۔ انہوں نے مزید کہاکہ روزانہ کی بنیاد پر، کیمپ کے رہائشیوں کو اسرائیلی افواج کی طرف سے شہید یا دھمکیاں دی جاتی ہیں یا ان کے گھر تباہ کر دیے جاتے ہیں۔
زمینی حملے کا مقصد قیدیوں کو واپس لانا بھی ہے، یواو گیلنٹ
اسرائیلی وزیر دفاع یواو گیلنٹ نے حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے یرغمالیوں کے اہل خانہ سے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی پر زمینی حملے کا مقصد انہیں واپس لانا بھی ہے۔ تل ابیب میں فوجی ہیڈکوارٹرز میں ہونے والے ایک اجلاس میں اسرائیلی میڈیا کے مطابق گیلنٹ نے کہا کہ میرے 2 اہداف ہیں ایک مغویوں کو واپس کرنا اور دوسرا حماس کے خلاف جنگ کا جیتنا۔
غزہ کے اسپتالوں کو ‘ملٹری کمانڈ سینٹر’ کے طور پر استعمال کرنے کا کوئی ثبوت نہیں، ناروے کے ڈاکٹر
گزشتہ کئی سالوں سے غزہ کے اسپتالوں میں کام کرنے والے ناروے کے ڈاکٹر میڈس گلبرٹ کا کہنا ہے کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ مسلح گروہ ان تنصیبات کو استعمال کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں القدس اسپتال کو اس کی تعمیر کے وقت سے جانتا ہوں۔ الشفا اسپتال میں ایک نیا میڈیکل بلاک بین الاقوامی نگرانی میں ہے۔
ان تمام سالوں میں ان اسپتالوں میں کام کرنے کے دوران میں نے کبھی بھی کسی فوجی یا سیاسی کمانڈ سینٹر کا کوئی نشان نہیں دیکھا اور اگر اسرائیلی کوئی ثبوت فراہم نہیں کر سکتے تو ہم اسے جھوٹ، لوگوں کو ڈرانے دھمکانے اور اسپتالوں پر بمباری کرنے کے بہانے کے سوا اور کچھ نہیں کہہ سکتے ہیں۔ یہ اسپتال 2.2 ملین افراد کی فلاح و بہبود اور صحت کی دیکھ بھال کے لیے ہے۔
اسرائیل فلسطینیوں کو قانونی مشورہ دینے سے روکنے کا قانون منسوخ کرے، انسانی حقوق کی تنظیمیں
اسرائیل میں عرب اقلیتی حقوق کے قانونی مرکز ادالہ نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کے اٹارنی جنرل، وزیر اعظم اور وزیر انصاف ایسے قوانین کو فوری منسوخ کریں جن کے تحت مشتبہ قیدیوں کو وکیل تک رسائی سے روکا جا رہا ہے۔
غزہ کے القدس اسپتال میں کوئی فوجی موجود نہیں: ڈائریکٹر
غزہ سے اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ شہر میں القدس اسپتال کے قریب حملوں میں اضافہ کر دیا ہے، جس کے بعد اسے فوری خالی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
الجزیرہ نیوز کا کہنا ہے کہ اس نے اسپتال کے ڈائریکٹر سے بات کی ہے، جن کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے اسپتال یا آس پاس کے علاقوں کو نشانہ بنانے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسپتال میں پولیس یا کسی جنگجو کی کوئی موجودگی نہیں ہے نا ہی کسی فوج کی موجودگی ہے، یہاں کچھ بھی نہیں ہے۔ یہاں صرف ہزاروں فلسطینی ہیں، جن میں سے بہت سے اپنے گھر کھو چکے ہیں۔ ہزاروں دیگر لوگ یو این آر ڈبلیو اے کے اسکولوں میں پناہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل القدس اسپتال کے ارد گرد ہر عمارت کو نشانہ بنا رہا ہے۔ ایسا کیوں ہے؟ کوئی نہیں جانتا۔
حماس کے حملے میں ایران کے ملوث ہونے کے دعوے بے بنیاد ہیں، ایرانی وزیر خارجہ
ادھر ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملے میں ایران کا براہ راست تعلق ہونے کے دعوے بے بنیاد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ میڈیا کے ذریعے سیاسی طور پر فلسطین کے عوام کے حقوق کی حمایت کی ہے۔
سی این این سے گفتگو کے دوران عامر عبداللہیان نے کہاکہ ہم نے فلسطین کی سیاسی حمایت سے کبھی بھی انکار نہیں کیا ہے اور نہ کبھی کریں گے تاہم حماس کے الاقصیٰ طوفان نامی آپریشن میں کسی بھی طرح سے ایران ملوث نہیں ہے۔
ایتھنز، برطانیہ، بھارت اور پاکستان میں ہزاروں افراد کا غزہ میں اسرائیلی قتل عام روکنے کا مطالبہ
ایتھنز پولیس کا کہنا ہے کہ ایتھنز میں 5 ہزار سے زیادہ افراد نے مظاہرے کیے ہیں اور غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے قتل عام کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایتھنز نیوز ایجنسی نے مظاہرین کے حوالے سے کہا ہے کہ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہم دُنیا میں قیام امن کے لیے سڑکوں پر نکلے ہیں، مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ غزہ میں فلسطینی عوام کا قتل عام فوری بند کیا جائے۔
ادھر برطانیہ جو اس وقت اسرائیل کی بھرپور حمایت کر رہا ہے، میں اتوار کو بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں فلسطین پر اسرائیلی حملوں کو فوری روکنے کا مطالبہ کیا ہے، اسی طرح بھارت کی حکومت کی جانب سے اسرائیل کی حمایت کے خلاف لاکھوں کی تعداد میں عوام سڑکوں پر نکل آئے اور فلسطین پر اسرائیلی حملوں بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
فرانس اور برطانیہ کا غزہ میں فوری امداد کا مطالبہ
ادھر برطانوی وزیر اعظم رشی سونک اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے جنگ زدہ غزہ میں فوری انسانی امداد بھیجنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
ڈاؤننگ اسٹریٹ کے ایک ترجمان نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے ایک فون کال میں اسرائیل کی توسیع شدہ زمینی کارروائیوں کے بعد خطے میں وسیع تر کشیدگی کے خطرے پر اپنی مشترکہ تشویش کا اظہار کیا۔
کل پیدا ہونے والا بچہ بھی آج مارا گیا
ادے ابو محسن غزہ پر اسرائیل کی مسلسل بمباری کا تازہ ترین شکار ہیں۔ فلسطینی فوٹو جرنلسٹ بلال خالد نے ایک چھوٹے کفن کی تصویر شیئر کی ہے جو اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ میں ہونے والی شہادتوں اور تباہی کو دستاویزی شکل دے رہے ہیں۔
اسرائیلی مظالم کی سفاکی کفن میں لپٹی اس لاش سے ظاہر ہوتی ہے جس میں ادے ابی محسن، وہ ایک دن کا ہے اسے برتھ سرٹیفکیٹ تو جاری نہ ہوسکا لیکن ڈیتھ سرٹیفکیٹ ضرور جاری کر دیا گیا ۔