اسرائیل نے غزہ کی شمالی پٹی پر حملے تیز کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی 4 گھنٹوں کے اندر جنوبی غزہ کی طرف نقل مکانی کریں،اس دوران شہریوں کو غزہ کی صلاح الدین اسٹریٹ پر 4 گھنٹے کے لیے آمد ورفت کی اجازت ہوگی۔ جبکہ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل پہلے بھی محفوظ قرار دیے گئے روٹ پر کئی قافلوں کو نشانہ بنا چکا ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے رات بھر غزہ کے مختلف علاقوں میں بمباری کی، اور حملے مزید تیز کر دیے ہیں، رات گئے حملوں کے نتیجے میں المغازی کیمپ میں اسرائیلی بمباری سے معصوم بچوں سمیت 51 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔ 7 اکتوبر سے اب تک مجموعی طور پر فلسطینی شہداء کی تعداد 9 ہزار 500 ہوگئی ہے جبکہ 25 ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں۔ شہداء میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
مزید پڑھیں
غزہ کی آبادی کی جبری نقل مکانی مسترد کرتے ہیں، سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان
سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے گزشتہ روز عمان میں اپنے امریکی ہم منصب سے عرب امریکن اجلاس کے موقع پر ملاقات کی، دونوں نے غزہ میں فوجی کارروائیوں میں اضافے کو روکنے کی کوششوں کی حمایت کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ سعودی وزیر خارجہ نے غزہ کے باشندوں کی جبری نقل مکانی کو سعودی عرب کی جانب سے واضح طور پر مسترد کردیا۔
انہوں نے کہا سعودی عرب، شہریوں کو کسی بھی طرح سے نشانہ بنانے یا ان کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرنے والے بنیادی ڈھانچے اور اہم مفادات کو متاثر کرنے کی پرزور مذمت کرتا ہے۔
دوسری جانب امریکا نے پھر جنگ بندی کی مخالفت کی ہے۔ امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ جنگ بندی کرنے سے حماس کو دوبارہ منظم ہونے اور حملے کرنے کا موقع مل جائے گا۔
ملاقات کے بعد ایک پریس کانفرنس میں بلینکن نے مشرق وسطیٰ میں استحکام کے حصول کے لیے کام جاری رکھنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا، اور کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ یہ تنازع خطے کے دیگر محاذوں تک پھیل جائے۔ ہمارا مقصد یہ ہے کہ مختلف نقطہ نظر کے باوجود جنگ کو ختم کرنا ہے۔
یاد رہے سعودی عرب، مصر، اردن، امارات، قطر اور فلسطین کے وزرائے خارجہ نے ہفتہ کو عمان میں امریکی وزیر خارجہ بلینکن کے ساتھ اسرائیلی جنگ کے خاتمے کے لیے عرب کوششوں کے تناظر میں ایک رابطہ اجلاس منعقد کیا۔