جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حماس رہنما خالد مشعل سے ایک روز میں دوسری اور الوداعی ملاقات کی ہے۔
ترجمان جے یو آئی نے بتایا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے وفد کے ہمراہ 3 روز میں حماس رہنماؤں سے تفصیلی ملاقاتیں کی ہیں۔ اور اس دوران فلسطین کی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اسلام غوری کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان اور حماس رہنماؤں نے مسلم امہ اور خصوصاً اسلامی ممالک کے حکمرانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنا کردار ادا کریں۔
جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی حماس رہنما خالد مشعل سے الوداعی ملاقات
مولانا فضل الرحمان کی وفد کے ہمراہ تین دن میں حماس رہنماؤں سے تفصیلی ملاقاتیں ۔ترجمان جے یو آئی
رہنماؤں کی حالیہ فلسطینی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا ۔اسلم غوری
رہنماؤں کا مسلم اُمّہ اور… https://t.co/c9kqA7ECLZ
— Jamiat Ulama-e-Islam Pakistan (@juipakofficial) November 5, 2023
اس موقع پر سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ امت مسلمہ کو جسد واحد بن کر اسرائیل جیسے ناسور کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ جانوروں کے حقوق کی باتیں کرنے والا مغرب فلسطین میں جانوروں کا کردار ادا کر رہا ہے۔
حماس رہنماؤں نے جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔
وفد میں سیکریٹری جنرل جے یو آئی صوبہ سندھ مولانا راشد محمود سومرو اور مرکزی رہنما جے یو آئی مفتی ابرار بھی شامل تھے۔
واضح رہے کہ جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ایک ہفتے کے دورے پر قطر اور ترکیہ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں مولانا فضل الرحمان کی قطر میں حماس کی اعلیٰ قیادت سے ملاقات
مولانا فضل الرحمان نے اس ملاقات سے قبل بھی حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ، سابق سربراہ خالد مشعل سمیت دیگر قیادت سے اہم ملاقاتیں کیں۔
مولانا فضل الرحمان نے پاکستانی عوام اور بالخصوص جمعیت علماء اسلام کے کارکنوں کی طرف غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم پر فلسطینی عوام کے ساتھ تعزیت کی اور ہمدردی کا اظہار کیا۔
مولانا فضل الرحمان نے حماس کی قیادت کو یقین دلایا کہ ہم اخلاقی، سیاسی اور سفارتی ہر میدان میں آپ کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ اسماعیل ہنیہ اور خالد مشعل نے پاکستان کی عوام اور جمعیت علماء اسلام کے کارکنوں کوبھرپور حمایت پر فلسطینی عوام کی طرف سے دل کی گہرائیوں سے شکریہ کا پیغام دیا۔
جے یو آئی ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب قطر روانہ ہوئے، ان کے دورے کو سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر خفیہ رکھا جارہا ہے۔ مولانا ترکیہ اور قطر کی حکومتی شخصیات سے بھی ملاقاتیں کریں گے تاکہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ بندی کرائی جاسکے۔ مولانا فضل الرحمان غزہ میں پھنسے مظلوم فلسطینیوں کے لیے امدادی سامان کی ترسیل سمیت دیگر امور پر بھی عرب ممالک کی قیادت سے بات چیت کریں گے۔