حق دو تحریک بلوچستان کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان نے کہا ہے کہ ایرانی اشیاء پر پابندی لگانا سراسر زیادتی ہے، ہمارے لوگ ایران سے جائز کاروبار کررہے ہیں۔ لوگوں کی تذلیل بند کی جائے اور سرحد پر بند کیے گئے تمام کراسنگ پوائنٹس کھولے جائیں۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان نے کہا کہ ہمارے مطالبات سے پورا پاکستان آگاہ ہے، ہم پر بدترین تشدد، آپریشن اور مقدمات درج کیے گئے۔ نگراں حکومت شفاف انتخابات کے لیے اقدامات کے بجائےعوام کو ذلیل کررہی ہے۔
مزید پڑھیں
مولانا ہدایت الرحمان نے کہا کہ بلوچستان کی سرحدوں سے لاکھوں لوگوں کا روزگار وابستہ ہے، آئے روز سرحد پر پابندی عائد کی جارہی ہے، روزگار کی فراہمی سرکار کی ذمہ داری ہے لیکن مکران کو بجلی ایران دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرحد کے علاوہ ہمارے لوگوں کا کوئی روزگار نہیں، ایپکس کمیٹی سخت فیصلے کررہی ہے۔ ایپکس کمیٹی میں منشیات مافیا، اغواء برائے تاوان، چوری ڈکیتی کی بات نہیں ہوتی۔ ٹراما مافیا ہمارے لوگوں پر حملہ کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے احتجاج پر ہمیں مارنے اور مقدمات کی دھمکیاں دی جاتی ہیں، پاکستان میں اس وقت غیر اعلانیہ مارشل لاء نافذ ہے اور اقتدار کے بعد سب کو لاپتہ افراد یاد آتے ہیں۔