اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایک بار پھر غزہ میں جنگ روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اپنے ایک بیان میں انتونیو گوتریس نے کہاکہ اس جنگ میں خواتین اور بچوں سمیت عام شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد حیران کن اور ناقابل قبول ہے۔ ان فوجی کارروائیوں کو فوری طورپر رکنا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ میں ایک بار پھر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر غزہ میں جنگ بندی کی اپیل کرتا ہوں۔
مزید پڑھیں
اقوام متحدہ کے دیگر اداروں کے عہدیداران نے بھی سیکریٹری جنرل کی اس اپیل کی حمایت کی ہے جس میں غزہ کے 23 لاکھ مکینوں خاص طور سے اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے باعث بے گھر ہونے والے 17 لاکھ فلسطینیوں کے لیے حالات کو بہتر بنانے کو کہا گیا ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) وولکر ترک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران رونما ہونے والے ہولناک واقعات نے ایمان و اعتقاد کو متزلزل کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں اسکولوں میں پناہ لینے والے ہزاروں شہریوں کا قتل، الشفا ہسپتال میں پناہ لئے ہوئے ہزارو ں شہریوں کا جانیں بچانے کے لیے بھاگنا، لاکھوں افرا د کو بے گھر کر دینا تمام بین الاقوامی قوانین کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیاں اور جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔
اِدھر عالمی ادارہ صحت نے 4 روز سے اسرائیلی بربریت کا نشانہ بنے غزہ کے الشفا ہسپتال کو ’ڈیتھ زون‘ قرار دے دیا ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی طرف سے اسرائیل کے خلاف کیے گئے آپریشن کے بعد اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک 13 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی فوج کی بمباری سے شہید ہونے والوں میں ساڑھے 5 ہزار بچے، ساڑھے 3 ہزار خواتین شامل ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 30 ہزار سے زیادہ ہے۔