آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت جی ایچ کیو میں 82ویں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس منعقد کی گئی جس میں ملکی داخلی اور خارجی سیکیورٹی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
کانفرنس میں مسلح افواج کے افسران، جوانوں اور عوام کو زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا۔
کانفرنس میں فورم نے اعادہ کیا کہ ’پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے دشمن قوتوں کے اشارے پر کام کرنے والے تمام دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے والے عناصر کے خلاف ریاست مکمل طاقت کے ساتھ نمٹے گی‘۔
کانفرنس کے شرکا نے بھارت کے غیرقانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں پر جاری جبر و استبداد پر تشویش کا اظہار کیا اور بھارتی فورسز کی طرف سے انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کی مذمت کی۔
فورم کا کہنا تھا کہ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا، مسئلہ کشمیر کا دائمی حل صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے میں ہے۔
مزید پڑھیں
فورم کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان فلسطینی عوام کی مکمل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت کرتا ہے۔ فورم نے مسئلہ فلسطین پر پاکستان کے اصولی موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان فلسطین کے مسئلہ پر 2 ریاستی حل، جس کی بنیاد 1967 سے قبل کی سرحدوں پر ہے اور جس کا دارالحکومت القدس شریف ہے، کی مکمل حمایت کرتا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق درپیش چیلنجز کے باوجود گزشتہ کچھ مہینوں میں پاکستان میں اضطراب اور غیریقینی صورتحال میں کمی، جبکہ امید، اعتماد اور استحکام میں اضافہ نظر آیا ہے‘۔
فورم نے اعادہ کیا کہ ذاتی مقاصد کے حصول کی خاطر مایوسی پیدا کرنے والے مخصوص عناصر کی کوششوں کو ثابت قدمی اور جاری شدہ مثبت اقدامات کے تسلسل کے ذریعے پاکستانی عوام کی مکمل حمایت کے ساتھ شکست دی جائے گی۔
کانفرنس کے شرکاء کا کہنا تھا کہ پاک فوج پائیدار استحکام اور سلامتی کے سفر میں قوم کا دفاع اور خدمت جاری رکھے گی۔ فورم کے اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا کہ غیور پاکستانی عوام پرعزم اور متحد رہیں۔
کانفرنس میں ’معیشت کی پائیدار بحالی، اسمگلنگ، ذخیرہ اندوزی، بجلی چوری، ون ڈاکومنٹ رجیم کا نفاذ، غیر قانونی غیرملکیوں کی باوقار وطن واپسی اور قومی ڈیٹا بیس کی حفاظت سمیت غیرقانونی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے مختلف شعبوں میں حکومتی اقدامات کی مکمل حمایت کی گئی۔
کانفرنس سے خطاب میں آرمی چیف نے ابھرتے خطرات سے نمٹنے کے لیے فارمیشنز کی آپریشنل تیاریوں اور تربیت کے اعلیٰ معیار پر اظہار اطمینان کیا۔