عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں بڑی کمی واقع ہوئی ہے، برینٹ خام تیل کی قیمت 80 ڈالر فی بیرل تک گر گئی ہے، اکتوبر میں خام تیل کی قیمت 94 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی تھی۔
دوسری جانب پاکستان میں ڈالر کی قیمت میں بھی کمی کا سلسلہ جاری ہے اور امریکی کرنسی کی قدر گزشتہ 2 ہفتوں میں 288.35 روپے سے کم ہو کر 281 روپے ہو گئی ہے، خام تیل اور ڈالر کی قیمتوں میں کمی کے پیش نظر تجزیہ کاروں کی رائے ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی ہو سکتی ہے، تاہم قیمتوں کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ 30 نومبر کی رات کو اوگرا کی سمری کی روشنی میں کرے گی۔
مزید پڑھیں
فلسطین اور اسرائیل کے درمیان چند روز کی جنگ بندی کے باعث عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں گری ہیں، برطانوی برینٹ خام تیل کی قیمت 80 ڈالر، امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی قیمت 75 ڈالر فی بیرل جبکہ روسی خام تیل کی قیمت 60 ڈالر فی بیرل تک گر گئی ہے۔
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق اگر 30 نومبر تک اسی طرح ڈالر کی قدر میں کمی اور خام تیل کی قیمت میں بھی کمی کا سلسلہ جاری رہا تو یکم دسمبر سے پاکستان میں بھی پیٹرول کی قیمتوں میں بڑی کمی کی جائے گی۔
عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں بڑی کمی اور پاکستان میں ڈالر کی قدر میں 7 روپے کی کمی کے بعد ایسا نظر آتا ہے کہ یکم دسمبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 سے 15 روپے تک کمی کی جائے گی۔
حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کر کے عوام کو ریلیف دے گی، تجزیہ کار
تجزیہ کاروں کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہو گی اور عوام کو ریلیف دیا جائے گا، قیمتوں میں ردوبدل کا حتمی فیصلہ اوگرا کی سمری کی روشنی میں وزارت خزانہ 30 نومبر کو کرے گی۔
ستمبر سے پاکستان میں روپے کی قدر مستحکم اور ڈالر سستا ہو رہا تھا، انٹربینک میں ڈالر 307 روپے سے کم ہو کر 23 اکتوبر کو 275 روپے کا ہو گیا تھا، گزشتہ ہفتے سے ایک مرتبہ پھر سے ڈالر کی قیمت میں کمی کا سلسلہ جاری ہے اور 289 روپے سے کم ہو کر 281 روپے کا ہو گیا ہے۔
حکومت نے 15 نومبر کو جب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کیا تھا، اس وقت انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 288.35 روپے تھی جو کہ اب 7 روپے سے زیادہ کمی کے بعد 281 روپے ہو گئی ہے، دوسری جانب 15 نومبر کو عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 82.5 ڈالر فی بیرل کے قریب تھی جو کہ 2 ڈالر کم ہو کر اب 80.44 ڈالر تک آ گئی ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن ذرائع کے مطابق اس وقت حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر 22 روپے فی لیٹر کسٹم ڈیوٹی اور 50 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی وصول کر رہی ہے، تاہم فی الحال جنرل سیلز ٹیکس وصول نہیں کیا جارہا۔