پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں سزا یافتہ قومی ٹیم کے سابق کپتان سلمان بٹ کوچیف سلیکٹر وہاب ریاض کے کنسلٹنٹ کی ذمہ داریاں تفویض کر دی ہیں۔
The PCB has appointed former international cricketers Kamran Akmal, Rao Iftikhar Anjum and Salman Butt as consultant members to chief selector Wahab Riaz. This is the first time Butt will be assuming an official role with the PCB since his return from a five-year ban for his role… pic.twitter.com/gbLwdgQ9dE
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) December 1, 2023
سلمان بٹ کا نام بطور کنسلٹنٹ آنے کے ساتھ ہی کرکٹ میں کرپشن کی پرانی کہانیاں منظر عام پر آرہی ہیں۔ اسی شور شرابے میں 2010 کے اسپاٹ فکسنگ کیس کے مرکزی کردار اور سابق کپتان سلمان بٹ کی تقرری کو سوشل میڈیا پر سابق کرکٹرز، تجزیہ نگاروں اور شائقین کی جانب سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا۔
سابق قومی ٹیسٹ کرکٹر محمد تنویر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر سلمان بٹ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’ یہ وہ شخص ہے جو 2010 میں پاکستان ٹیم کا کپتان تھا میں اس سیریز میں ٹیم کے ساتھ تھا، اس فکسر نے ملک بیچا اور پاکستان کا نام پوری دنیا میں بدنام کیا‘
یہ وہ شخص ہے 2010 میں پاکستان ٹیم کا کپتان تھا میں اس سیریز میں ٹیم کے ساتھ تھا اس فکسر نے ملک بیچا اور پاکستان کا نام پوری دنیا میں بدنام کیا جیل بھی گیا اللّه معاف کرے یہ فکسر آج پاکستان ٹیم کا سلیکٹر ہے کہاں ہے پروفیسر pic.twitter.com/wk2oTHE7uv
— Tanveer Says (@ImTanveerA) December 1, 2023
اسپورٹس جرنلسٹ ڈاکٹر نعمان نیاز نے پی سی بی کی جانب سے گئی حالیہ تقرری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ ’یہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی سیلیکشن کمیٹی ہے یا لاہور ماڈل ٹاؤن سیلیکشن کمیٹی۔ کیا کسی دوسرے صوبے یا وفاق سے ایک بھی قابل سابق کرکٹر اس عہدے کے لیے آپکو موزوں نظر نہیں آیا؟‘۔
Lahore City Cricket Association Selection Committee or Model Town Cricket Selection Committee or Pakistan’s National Selection Committee?
I wonder there were not even a single ex- eligible Test player(s) in rest of the Punjab, Sind, Balochistan, KPK?
Oh there is one Federal… pic.twitter.com/Bz4TGKAt92— Dr. Nauman Niaz (@DrNaumanNiaz) December 1, 2023
بعض صارفین قومی ٹیم کے ڈائریکٹر و ہیڈ خوچ محمد حفیظ کو بھی تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں کیوں کہ محمد حفیظ کا کرپٹ کرکٹرز کے حوالے سے بہت سخت مؤقف رہا ہے کہ جس نے بھی ملک کو بیچا اسے دوبارہ کسی بھی عہدے یا ٹیم میں جگی نہیں ملنی چاہیے۔
Fixers should not be allowed to represent Pakistan ever again -Mohammad Hafeez views about match fixers
What will @MHafeez22 do now after the appointment of Salman Butt?#SalmanButt #Hafeez #PAKvAUS#BabarAzam𓃵 #Virat #PakistanCricketTeam pic.twitter.com/Vwe7crIxMk
— Kashif Malik (@SportsK89857) December 1, 2023
ایک اور ایکس صارف معز نے اپنی پوسٹ میں سلمان بٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
FIXER
The mastermind of Fixing Scandal 2010 Salman Butt is given the job of consultant of chief selector. How can PCB give job to someone who sell his country for DOLLARS and ruined young Amir’s career too#PSL9Draft #PSL2024 #AUSvPAK #BANvNZ#BabarAzam𓃵
Virat#T20WC2024 pic.twitter.com/AlsTb78LZH— Sports syncs (@moiz_sports) December 1, 2023
علی چشتی نے ایکس پر کامران اکمل، وہاب ریاض اور سلمان بٹ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ ’وہاب ریاض بھی 2010 کے میچ فکسنگ اسکینڈل میں ریرِتفتیش رہے ہیں جبکہ کامران اکمل پر بھی جان بوجھ کر کیچز چھوڑنے کے الزامات ہیں‘
Wahab Riaz lend his jacket to spot fixer Mazhar Majeed who used it to conceal 10000€ & gave it back to him
Kamran Akmal was questioned numerous times for his dropped catches, even fined after 2009 Aus test tour.
Salman Butt: A proven spot fixer
Selection committee of Pakistan pic.twitter.com/GrS9LBCQ09
— Ali (@AliFChishty) December 1, 2023
ایکس صارف اسجد نے لکھا کہ ’اب ٹیم میں جگہ بنانے کے لیے کتنا پیسہ درکار ہوگا‘؟
How much money will be enough to get a place in the team?
— Asjad (@asjad_cricket) December 1, 2023
حسن نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’سلمان بٹ نے چند ڈالرز کے لیے ملک کے ساتھ وہ کیا جو تاریخ میں کبھی کسی نے نہیں کیا‘۔
Salman Butt destroyed Pakistan cricket to an extent that no one else could in our history. Pakistan cricket’s integrity was shattered due to this man. Misbah and co did unreal hardwork to regain that and now PCB have appointed Butt as consultant selector. This fkn board.
— Hassan (@Gotoxytop2) December 1, 2023
پی سی بی کے اس فیصلے کو بین القوامی میڈیا کی جانب سے بھی سخت تنقید کا سامنا ہے۔
2010 میں کیا ہوا تھا؟
26 اگست 2010 پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز کا چوتھا اور آخری ٹیسٹ لارڈز میں شروع ہوا۔ کپتان سلمان بٹ نے ٹاس جیت کر انگلینڈ کو بیٹنگ کی دعوت دی لیکن خراب موسم کی وجہ سے صرف 12.3 اوورز کا کھیل ہی ہو پایا۔
محمد عامر انگلینڈ کی اننگز کا تیسرا اوور کروانے آئے تو اُن کے سامنے الیسٹر کک بیٹنگ کر رہے تھے۔ اوور کی پہلی گیند پر محمد عامر کا پیر لائن کو کراس کرتا ہے جس پر امپائر بلی باؤڈن نو بال کا اشارہ دیتے ہیں۔
اننگز کا 10 واں اوور محمد آصف کراتے ہیں ان کے سامنے کپتان اینڈریو اسٹراس ہیں۔ اس اوور کی چھٹی گیند پر امپائر ٹونی ہل کی جانب سے نو بال کا اشارہ ہوتا ہے۔
اُس دن محمد عامر اپنے تیسرے اوور کی تیسری گیند جوناتھن ٹراٹ کو شارٹ پچ کرتے ہیں، لیکن امپائر بلی باؤڈن کو اسے نو بال قرار دیتے ہیں کیونکہ عامر کا پاؤں کریز سے کافی آگے چلا جاتا ہے یہاں تک کہ کمنٹیٹرز مائیکل ہولڈنگ اور ای این بوتھم بھی حیرت میں پڑ جاتے ہیں۔
28 اگست 2010 کو انگلینڈ کے مقامی اخبار ’نیوز آف ورلڈ‘ میں چونکا دینے خبر چپھتی کہ ان بولرز نے یہ 03 نو بالز پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت کروائی تھیں۔
نیوز آف دی ورلڈ کی خبر میں بتایا گیا تھا کہ یہ منصوبہ 25 اگست 2010 کو لندن کے ایک ہوٹل کے کمرے میں طے پایا تھا جب پاکستانی کرکٹرز کے ایجنٹ کے طور پر دنیا کے سامنے رہنے والے مظہر مجید نے ایک انڈر کور صحافی مظہر محمود سے ملاقات کی۔
اس صحافی نے خود کو میچ فکسر ظاہر کیا لیکن دراصل یہ ایک سٹنگ آپریشن تھا جس میں اس کی مظہر مجید کے ساتھ ہونے والی تمام گفتگو ریکارڈ ہو رہی تھی۔
اس ویڈیو میں میز پر سجے ڈیڑھ لاکھ نشان زدہ برطانوی پاؤنڈز کے سامنے بیٹھے مظہر مجید کو یہ کہتے سنا جا سکتا ہے کہ محمد عامر اور محمد آصف میرے بتائے ہوئے منصوبے کے مطابق کب کب نو بال کریں گے۔
مظہر مجید نے جن جن گیندوں کی نشاندہی کی تھی محمد عامر اور محمد آصف نے انھی گیندوں پر نو بالز کی تھیں۔
لارڈز ٹیسٹ کے تیسرے دن کے اختتام کے بعد لندن پولیس نے پاکستانی ٹیم کے ہوٹل پر چھاپہ مارا۔ اس دوران محمد عامر کے کمرے سے پندرہ سو پاؤنڈ اور کپتان سلمان بٹ کے کمرے سے ڈھائی ہزار پاؤنڈ کے نشان زدہ نوٹ برآمد ہوئے۔