اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے دوبارہ شروع ہونے پر اضطراب کا اظہار کیا ہے اور جنگ سے تباہ حال غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی اور تمام مغویوں کی فوری رہائی کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے گزشتہ روز بیان میں کہا تھا کہ اقوام متحدہ اسرائیل سے اپیل کرتا ہے کہ وہ مزید ایسی کارروائیوں سے گریز کرے جن سے غزہ میں پہلے سے ہی تباہ کن انسانی صورت حال مزید خراب ہو جائے ۔
انہوں نے کہا کہ شہریوں سمیت صحت کے کارکنان، صحافیوں، اقوام متحدہ کے اہلکار وں اور شہری انفراسٹرکچر کو ہر حال میں محفوظ رکھا جانا چاہیے۔
مزید پڑھیں
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے فریقین پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کا احساس کریں اور غزہ میں انسانی بنیادوں پر پائیدار جنگ بندی ہونی چاہیے۔
انہوں نے غزہ میں بلا رکاوٹ اور انسانی امداد کی مستقل فراہمی کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہاکہ جن لوگوں کو انخلا کا حکم دیا گیا تھا ان کے پاس رہنے کے لیے کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے ۔
سیکریٹری جنرل نے کہاکہ اقوام متحدہ کے سربراہ نے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کے آپریشنز، فلسطینی شہریوں کی اموات اور بڑی تعداد میں گرفتاریوں، یہودی آباد کاروں کے تشدد میں اضافے پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ چند روز کی جنگ بندی کے بعد اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے اور 7 اکتوبر سے اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد 16 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے جبکہ 406 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔