ڈار کسی اور کو وزیر دیکھنا نہیں چاہتے، مفتاح اسماعیل پھٹ پڑے

جمعرات 5 جنوری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مقامی میڈیا میں شائع خبر کے مطابق سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہےکہ اسحاق ڈار سے برداشت نہیں ہوتا اور ان سے نہیں دیکھا گیا کوئی اور آدمی وزیر تھا، وہ سمجھتے ہیں کہ مسلم لیگ میں ان کو ہی وزیر ہونا چاہیے تھا۔

سوشل میڈیا پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ’مجھے پارٹی نے ہٹایا ہے،6 مہینے سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے میرے خلاف مہم چلائی، ٹی وی پر جا کر کہا ڈالر 160 کا کردیں گے، میرے خلاف اینکر سے ٹوئٹ کروائی اور پروگرام بھی کروایا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’اسحاق ڈار کو وزیر خزانہ بننے کا بہت شوق تھا، پارٹی میں میاں صاحب کے رشتے دار بھی ہیں اور لندن میں ان کے ساتھ تھے، تو کہتے تھے میں جاؤں گا ڈالر بھی سستا کردوں گا، پٹرول سستا کر دوں، دودھ شہد کی ندیاں بھی آجائیں گی، پھر پارٹی نے یا میاں صاحب نے فیصلہ کیا کہ مفتاح کو ہٹا دو، مجھے اس کا غم نہیں کہ ہٹا دیا لیکن جس طرح سے ہٹایا وہ صحیح نہیں تھا‘۔

پارٹی میں گروپ بندی کے سوال پر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ’گروپ بندی نہیں ہوتی، پارٹی میں اپنے اپنے ذہن کے لوگ ہوتے ہیں لیکن سب لوگ جانتے تھے ڈار صاحب کی ذاتی خواہش ہے، 2017 میں بھی وزیر تھے تو وزارت کے ہوتے ہوئے لندن چلے گئے تھے، تب میں نے ڈالر ڈی ویلو کیا تو انہیں نے ٹی وی پر تنقید کی، پارٹی میں آپس میں بات کرسکتے ہیں لیکن ٹی وی پر نہیں بول سکتے‘۔

سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ’ڈار سے برداشت نہیں ہوتا اور ان سے نہیں دیکھا گیا کوئی اور آدمی وزیر تھا، وہ سمجھتے ہیں کہ مسلم لیگ میں ان کو ہی وزیر ہونا چاہیے تھا‘، مجھے اس سے مسئلہ نہیں تھا، میں ملک سے باہر تھا امریکا کے دورے پر وہاں سے لندن آیا، 12 لوگوں کے سامنے مجھے بلایا اور نکالا، وہ عزت سے نہیں کیا اور صحیح طریقے سے نہیں تھا‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp