مالدیپ کے صدر محمد معیزو نے تین نائب وزراء کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ’تضحیک آمیز ریمارکس‘ پر معطل کر دیا ہے۔
ستمبر کے انتخابات میں جزیرے سے نیول ایئر کرافٹ چلانے والے بھارتی فوجیوں کے ایک چھوٹے دستے کو ہٹانے سمیت اپنے بھارت مخالف وعدوں پر انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے محمد معیزو نے نائب وزراء، ملشا شریف، عبداللہ محزون اور مریم شیونا کو تحقیقات تک کام کرنے سے روک دیا ہے۔
معطل ہونیوالے وزارت امور نوجوانان کے تینوں وزراء نے سوشل میڈیا پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا جبکہ مریم شیونا نے وزیر اعظم کے ہندوستانی علاقے لکشادویپ کے دورے کے بعد مودی کو ’مسخرہ‘ تک کہہ دیا تھا۔
I condemn the use of hateful language against #India by Maldivian government officials on social media. India has always been a good friend to Maldives and we must not allow such callous remarks to negatively impact the age old friendship between our two countries.
— Ibrahim Mohamed Solih (@ibusolih) January 7, 2024
مالدیپ کی وزارت خارجہ کے ایک اعلامیہ کے مطابق مالدیپ کی حکومت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر غیر ملکی رہنماؤں اور اعلیٰ عہدیداروں کے خلاف توہین آمیز ریمارکس سے آگاہ ہے، یہ آراء ذاتی ہیں اور مالدیپ کی حکومت کے خیالات کی نمائندگی نہیں کرتی ہیں۔
ایک سینئر انتظامی اہلکار نے دعویٰ کیا کہ صدر محمد معیزو نے تینوں وزراء کو معطل کرتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا ہے، مالدیپ، جہاں سیاحت ملکی معیشت کا تقریباً ایک تہائی حصہ گردانا جاتا ہے، ان بیانات کے اثرات کے بارے میں فکر مند تھا کیونکہ مالدیپ میں غیر ملکی سیاحوں کا ایک بڑا حصہ ہندوستان سے تعلق رکھتا ہے۔
4 جنوری کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پر مالدیپ کے شمال میں تقریباً 130 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہندوستان کے لکشادیپ جزیروں کے قدیم ساحلوں کی تعریف کرتے ہوئے ایک پوسٹ کی، وزیر اعظم مودی نے اسنورکلنگ کرتے ہوئے اپنی تصاویر بھی پوسٹ کیں اور تجویز پیش کی کہ ان جزیروں کو کسی بھی ایڈونچر کی تلاش میں آنے والے سیاحوں کی فہرست میں شامل ہونا چاہیے۔
Recently, I had the opportunity to be among the people of Lakshadweep. I am still in awe of the stunning beauty of its islands and the incredible warmth of its people. I had the opportunity to interact with people in Agatti, Bangaram and Kavaratti. I thank the people of the… pic.twitter.com/tYW5Cvgi8N
— Narendra Modi (@narendramodi) January 4, 2024
اپنے پرسکون ریزورٹس کے ساتھ تعطیلات کے دوران مہنگی منزل کے طور پر جانا پہچانا جزائر پر مشتمل ملک مالدیپ ایک جغرافیائی سیاسی ہاٹ اسپاٹ بھی بن گیا ہے، عالمی مشرق-مغرب شپنگ لین ملک کے ایک ہزار ایک سو 92 چھوٹے چھوٹے مرجان جزیروں کی زنجیر سے گزرتی ہیں، جو خط استوا میں تقریباً 800 کلومیٹر تک پھیلی ہوئی ہیں۔
گزشتہ انتخابات میں چین کے حامی سابق رہنما عبداللہ یامین کے متبادل کے طور پر دیکھے جانیوالے صدر محمد معیزو نے اقتدار میں آنے کے بعد اپنی ہندوستان مخالف بیان بازی کو نسبتاً کم کیا ہے ، خاص طور پر جب انہوں نے کہا کہ وہ چینی فوجیوں کے ساتھ ہندوستانی افواج کی جگہ لے کر علاقائی توازن کو خراب نہیں کریں گے۔