ویڈیو گیمز قوت سماعت کے لیے ایک خطرہ، نئی تحقیق

بدھ 17 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ویڈیو گیمز کھیلنے والے افراد کی سماعت کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہوتا ہے جس کی وجہ کھیل کے دوران آواز کی غیر محفوظ سطح  ہے۔

بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق ایک تحقیق سے پتا چلا کہ ویڈیو گیمز کھیلنے والے طویل دورانیے تک گیم کھیلتے رہتے ہیں اور اس دوران ان کی کانوں سے ٹکرانے والی آواز خاصی بلند ہوتی ہے جو سماعت کے لیے نقصان دہ ہے۔

اس صورتحال میں گیم کھیلنے والے یا تو مستقل طور پر قوت سماعت سے محروم ہوسکتے ہیں یا پھر وہ ’ٹنیٹس‘ نامی عارضے میں مبتلا ہوجاتے ہیں جس میں کانوں میں مسلسل سیٹی سی بجتی محسوس ہوتی ہے۔

بی ایم جے پبلک ہیلتھ میں شائع ہونے والے اس مقالے میں 14 مطالعات کا جائزہ لیا گیا جس میں مجموعی طور پر 50,000 سے زیادہ افراد شامل تھے۔

محققین صحت عامہ کی مزید کوششوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ گیمرز کے لیے مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کریں جیسا کہ لائیو میوزک اور ہیڈ فونز کے لیے کیا جاچکا ہے۔

بلاشبہ گیمرز خطرے کو کم سے کم کرنے کے لیے کھیلتے ہوئے والیوم کو کم کر سکتے ہیں لیکن مطالعہ بتاتا ہے کہ مسئلہ یہ ہے کہ زیادہ تر افراد بلند آواز میں لمبے دورانیے تک کھیلتے رہتے ہیں۔مثال کے طور پر ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ بالغ افراد کے لیے ہفتے میں 40 گھنٹے 80 ڈیسیبل (ڈی بی) تک کا سامنا محفوظ رہتا ہے جو کہ دروازے کی گھنٹی کے شور کی سطح کے برابر ہوتا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کی رہنمائی کے مطابق بالغ افراد ہفتے میں 4 گھنٹے صرف 85 ڈی بی اور ہفتے میں ایک گھنٹہ 15 منٹ کے لیے 90 تک ہی سن سکتے ہیں جبکہ بچوں کے لیے یہ لمٹ اور بھی کم ہیں۔

محققین کے مطابق ایک نے 4 شوٹنگ گیمز میں ہیڈ فون کے شور کی اوسط سطح 88 اعشاریہ 5 اور 91 اعشاریہ 2 ڈی بی کے درمیان ہوتی ہے۔ ایک اور تحقیق سے پتا چلا کہ گیم کے دوران شوٹنگ کی آوازیں 119 ڈی بی بھی پہنچ جاتی ہیں۔

لڑکیوں کے مقابلے لڑکے زیادہ تواتر سے کھیلتے ہیں

اسٹڈی میں یہ بھی معلوم ہوا کہ لڑکیوں کی بہ نسبت لڑکے تواتر کے ساتھ زیادہ لمبے عرصے تک اور زیادہ آواز میں ویڈیو گیمز کھیلتے ہیں۔

محققین کا خیال ہے کہ محدود دستیاب شواہد سے پتا چلتا ہے کہ گیمنگ سماعت کے لیے غیر محفوظ ہوتی ہے اور یہ سماعت متاثر ہونے کا ایک بڑا ذریعہ ہوسکتی ہے۔دوسری جانب گیمنگ انڈسٹری باڈی ’یوکی‘ کا کہنا ہے کہ وہ لوگوں کو محفوظ سطح پر ہیڈ فون استعمال کرنے کی ترغیب دیتی رہتی ہے لیکن نئی تحقیق پر مزید تبصرہ کرنا نہیں چاہتی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp