وفاقی وزیر توانائی و پٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ ملک میں زرعی انقلاب کے لیے کسانوں کو کھاد کے پیسے براہ راست دیے جائیں گے، تمام بینکوں کو ہدایت کی گئی ہے کسانوں کو چھوٹے قرضے دیں، اگر بیرون ملک سے طاقتور بیج لاکر اپنے کسانوں تک پہنچا دیں اور ان کو کھاد بھی فراہم کردیں تو ہماری پیداواری طاقت بڑھ جائے گی اور ملک میں زرعی انقلاب آجائے گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر مصدق ملک نے کہا کہ دنیا میں زراعت میں انقلاب آچکا ہے، ہمیں بھی زرعی پیداوار بڑھانا ہوگی۔ کسان کو کھاد، پانی اور بیج چاہیے ہوتا ہے۔ اگر کسانوں کو یہ 3 چیزیں مل جائیں تو پاکستان میں بھی زرعی انقلاب آسکتا ہے۔
مصدق ملک نے کہا وزیراعظم نے فیصلہ کیا ہے کہ کسانوں کو کھاد کے پیسے براہ راست دے دیے جائیں تاکہ وہ کھاد موثر طریقے سے خرید سکیں، اس سے کسان کم قیمت پر خود کھاد خرید سکیں گے، یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے کہ پہلے فیکٹریوں کو سبسڈی ملتی تھی لیکن یہ فیکٹریاں کسانوں کو کھاد مارکیٹ ریٹ پر ہی دیتی تھی جس کی وجہ سے کسانوں کو سبسڈی کا فائدہ نہیں ہوتا تھا۔ کسان کو کھاد، پانی اور بیج چاہیے ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں
’پوری دنیا میں زراعت میں ایک انقلاب آچکا ہے اور ایسے بیج آچکے ہیں جن کی پیداواری طاقت دوگنا یا تین گنا ہے۔ اگر وہ بیج ہم ملک میں لاکر اپنے کسانوں تک پہنچا دیں اور ان کو کھاد بھی فراہم کردیں تو ہماری پیداواری طاقت بڑھ جائے گی، یہ صرف ایک مرتبہ بیرون ملک سے لانا ہے اس کے بعد وہ خود اگے گا۔‘
وزیر توانائی نے کہا کہ دیہی علاقوں میں کسانوں کو پانی کی فراہمی کے لیے فیصلہ کیا گیا ہے کہ کسانوں کو سولر ٹیوب ویلز فراہم کیے جائیں۔ دوسرا یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہم اپنے ملک کے پھل مارکیٹ تک محفوظ طور پر پہنچائیں۔ تخمینے کے مطابق 35 فیصد پھل مارکیٹ تک پہنچنے سے پہلے ہی خراب ہوجاتے ہیں۔ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہر گاؤں میں جو پھل پیدا ہوتا ہے، اس کے لیے وہاں ایک زرعی انڈسٹریل فارم لگایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہرگاؤں میں چھوٹے چھوٹے فارمز ہوں، جہاں کوئی پھلوں کا پلپ بنانا شروع کردے، کوئی جوس بنانا شروع کردے، کوئی کولڈ سٹوریج بنانا شروع کردے۔ اس کے لیے بینکوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ کسانوں کو زرعی یا انڈسٹریل قرض دیا جائے تاکہ کسانوں کو فائدہ ہو۔
ڈاکٹر مصدق ملک کا کہنا ہے کہ شہری علاقوں میں بھی بینکوں کو پابند کیا جارہا ہے کہ وہ کسانوں کو چھوٹے قرضے دیں تاکہ وہ اپنا کاروبار شروع کرسکیں۔ کسی بھی ملک میں 70 فیصد روزگار چھوٹے کارخانے پیدا کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے فیصلہ کیا ہے کہ ملک کے 5 لاکھ بچوں اور بچیوں کو آرٹیفیشل انٹیلیجنس ٹریننگ دی جائے گی۔ ان کو مشینی ٹریننگ دی جائے گی۔