سپریم کورٹ آف پاکستان میں میڈیکل کالجز کی جانب سے فیسوں میں اضافے کے خلاف درخواست دائر کردی گئی۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ میڈیکل کالجز کی فیسوں میں اضافے کے خلاف انکوائری کمیشن تشکیل دینے کا حکم دیا جائے۔
مزید پڑھیں
درخواست گزار کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے کی آڑ میں فیسوں میں اضافہ کرنے والوں کی نشاندہی کی جائے۔
یہ بھی کہا گیا ہے کہ بیرون ممالک سے میڈیکل ڈگری رکھنے والے طلبا کی حوصلہ شکنی کرنے والوں کی بھی نشاندہی کی جائے۔
درخواست گزار نے کہاکہ میڈیکل کالجز نے فیس 5 لاکھ سے بڑھا کر ساڑھے 22 لاکھ روپے کردی ہے۔
درخواست گزار نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے 2018 میں میڈیکل کالجز کی فیسوں سے متعلق فیصلہ دیا۔ میڈیکل کالجز نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی آڑ میں فیسوں میں بے پناہ اضافہ کردیا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی غلط تشریح کی گئی ہے۔ میڈیکل کالجز کی فیسوں میں اضافے کے بعد طلبا کے لیے تعلیم حاصل کرنا انتہائی مشکل ہوچکا ہے۔
ایڈووکیٹ ذوالفقار بھٹہ نے آرٹیکل 184/3 کے تحت درخواست دائر کی ہے جس میں وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔