اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ رفح پر اسرائیل کا زمینی حملہ ناقابل برداشت ہوگا۔ انہوں نے اسرائیل اور حماس پر زور دیا ہے کہ وہ جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے اضافی قدم بڑھائیں۔
نیو یارک میں اطالوی صدر سرجیو میٹاریلا کے ساتھ ملاقات سے قبل انتونیو گوتریس نے کہا کہ یہ ایک ایسا موقع ہے جسے ضائع نہیں کیا جا سکتا اور رفح میں زمینی حملہ اس کے تباہ کن انسانی نتائج اور خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے والے اثرات کی وجہ سے ناقابل برداشت ہوگا۔
مزید پڑھیں
واضح رہے کہ حماس نے گزشتہ روز کہا تھا کہ اس نے قطر اور مصر کی ثالثی میں طے پانے والے معاہدے کو قبول کرلیا ہے لیکن اسرائیل کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ اس کے کچھ اہم مطالبات کو پورا نہیں کرتا۔
اسرائیلی کابینہ نے یہ بھی اعلان کیا تھا کہ اسرائیلی فوج ’حماس پر فوجی دباؤ ڈالنے کے لیے‘ رفح پر حملے کو آگے بڑھا رہی ہے۔
ادھر اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفادی نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل رفح پر بمباری کرکے معاہدے کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری جنگ نے غزہ کے رہائشیوں کو تباہ کن نقصان پہنچایا ہے۔ غزہ کی وزارتِ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اب تک قریباً 35 ہزار سے زیادہ لوگ شہید کیے جا چکے ہیں جو جنگ سے پہلے کی کل آبادی کا 1.6 فیصد ہے۔