سوات کے مرکزی شہر مینگورہ سے محض 11.4 کلومیٹر کی مسافت پر جامبل درّہ اپنے دامن میں بے پناہ خوبصورتی سمیٹے ہوئے ہے، مگر اہلِ سوات بالعموم اور ملک کے دیگر حصّوں میں بسنے والے لوگ بالخصوص اس سے بے خبر ہیں۔
جامبل درہ کی خصوصیات
درّہ جامبل سوات کے دیگر درّوں سے ہر لحاظ سے منفرد ہے، یہ درّہ دیگر درّوں کے لحاظ سے ممتاز حیثیت رکھتا ہے۔
آسان رسائی
درّہ جامبل کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ اس تک رسائی انتہائی آسان ہے۔ مینگورہ شہر سے گاڑی میں بیٹھ کر جامبل بازار تک 24 یا 25 منٹ میں پہنچا جاسکتا ہے۔ سڑک پکی ہے اور مقامی لوگ مہمان نواز ہیں۔ چچا غالبؔ سے معذرت کے ساتھ : صلائے عام ہے’یارانِ ہائیکنگ‘کے لیے۔
بہترین ہائیکنگ، ٹریکنگ اور کیمپنگ سپاٹ
درّہ جامبل کی ایک اور انفرادی خصوصیت یہ ہے کہ یہ نہ صرف ہائیکنگ کے لیے بہترین سپاٹ ہے، بلکہ یہاں کئی دنوں تک ٹریکنگ کا لطف بھی اٹھایا جا سکتا ہے۔ اس درّے کے فلک بوس پہاڑ ایک طرف ضلع شانگلہ کو لِنک کرتے ہیں تو دوسری طرف ضلع بونیر سے جا ملتے ہیں۔
درّہ جامبل میں ہائیکنگ اور ٹریکنگ کے ساتھ ساتھ کیمپنگ بھی کی جاسکتی ہے۔ یہاں کیمپنگ کے لیے ایک سے ایک بہترین جگہ موجود ہے۔ اس درّے میں کئی آبشاریں ہیں جہاں کیمپنگ اور آپ کی ٹرپ کا مزا دوبالا کرسکتی ہیں۔
4 خوب صورت آبشاریں
جامبل درے کی ایک زبردست خصوصیت یہ بھی ہے کہ یہاں ایک نہیں، 2 نہیں بلکہ 4 خوب صورت آبشاریں سیاحوں کی توجہ اپنی طرف مرکوز کرتی ہیں۔
اس سلسلے کی سب سے بڑی اور خوب صورت آبشار’چڑھ خوا‘ہے، جس پر جامبل بازار سے شروع ہونے والی مختصر سی مگر صبر آزما ہائیک کا خاتمہ ہوتا ہے۔ مذکورہ ہائیک ڈیڑھ گھنٹے سے 2 گھنٹے پر مشتمل ہے، جس میں ایک سے بڑھ کر ایک خوب صورت آبشار دامنِ دل کھینچ لیتی ہے۔ ہر آبشار کی پھوار من کو گدگداتی ہے اور بندہ چاہتا ہے کہ آبشار کے چرنوں میں رات بتا دی جائے۔
ہائیک کے لوازمات
چڑھ خوا آبشار کی ہائیکنگ پر نکلتے سمے ذیل میں دی جانے والی اشیا ساتھ لینا نہ بھولیں
ٹریکنگ سوٹ
ٹریکنگ شوز
پی کیپ
دھوپ کا چشمہ
سن برن سے گردن کو بچانے کے لیے ایک کپڑا
ہائیکنگ سٹک
اس ہائیک میں میٹھے پانی کے جَھرنے وافر مقدار میں موجود ہیں، اس کے علاوہ ایک شفاف پانی کی ندی بھی بہتی ہے، مگر پھر بھی ایک عدد بوتل ساتھ لینا نہ بھولیں۔
اس کے علاوہ خشک میوہ جات بھی ساتھ لینا نہ بھولیں، بسکٹ، جوس وغیرہ بہترین آپشن ہیں۔
کیمرہ یا اچھے کیمرے والا موبائل فون ساتھ نہ لے جانا زیادتی ہوگی کیوں کہ آپ اپنی زندگی کے بہترین لمحات کو کیمرے کی آنکھ سے قید نہیں کریں گے، تو بعد میں پچھتائیں گے ضرور!