قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں ٹریننگ کرتے نظر آ رہے ہیں۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بابر اعظم گراؤنڈ میں رننگ کررہے ہیں اور ان کا پیٹ کافی بڑھا ہوا ہے جس پر صارفین کی جانب سے ان کی فٹنس پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔
ایک صارف نے بابر اعظم کی ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ کس قسم کی فٹنس ہے۔
What type of fitness is this……..🤷 https://t.co/OU8xromhbO
— Akanksha (@AKANKSH48278581) June 30, 2024
ایک ایکس صارف نے لکھا کہ کیا بابر اعظم ایک سپورٹس مین بھی ہیں؟ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے مزید لکھا کہ اس فٹنس کے ساتھ وہ میچ کیسے کھیل سکتے ہیں؟
Are you serious he is even a sportsman wow???? How can we even play a match with this fitness https://t.co/82MsMeepEe
— BLeS$s kH@LiFA (@BlesssKhalifa) July 1, 2024
جنید نامی صارف نے بابر اعظم کی فٹنس پر سوالیہ نشان اٹھاتے ہوئے لکھا کہ ان کی فٹنس کا لیول یہ ہے اور شائقین توقع رکھتے ہیں کہ یہ ورلڈ کپ جیتیں گے۔
Ye to fitness level ha in logon ka or quom expect krtii k ye world cup jeety gay 💔😂 https://t.co/2Xi1xNQPx0
— Junaid (@definitely56_) July 1, 2024
احمر نجیب ستی لکھتے ہیں کہ اچھی فٹنس ہی اچھی کارکردگی کی ضامن ہے۔ بابر اعظم جب تک فٹ رہے انہوں نے بہترین پرفارم کیا، صارف کا مزید کہنا تھا کہ 2023 میں بابر اعظم نے اپنی فٹنس پر سمجھوتہ کیا اس کے بعد کیا ہوا وہ سب کے سامنے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بابر اعظم کو ہنگامی بنیادوں پر فٹنس کو سنجیدہ لینا ہو گا۔
اچھی فٹنس، اچھی کارکردگی کی ضامن ہے، اس بات میں بحث کی گنجائش نہیں. بابر جب تک فٹ رہے، بہترین پرفارم کیا. 2023 میں اس پر سمجھوتہ کیا اس کے بعد کیا ہوا، سب کے سامنے ہے.
بابر اعظم کو ہنگامی بنیادوں پر فٹنس کو سنجیدہ لینا ہو گا. pic.twitter.com/VHaG6UU9mN
— Ahmer Najeeb Satti (@AhmerNajeeb) July 1, 2024
واضح رہے کہ پاکستان ٹیم ورلڈ کپ کے سپر 8 راؤنڈ تک رسائی میں ناکام رہی تھی، پاکستان کو پہلے مرحلے کے 2 میچز میں شکست ہوئی تھی جس میں قومی ٹیم کو امریکا سے اپ سیٹ شکست ہوئی جبکہ قومی ٹیم بھارت سے جیتا ہوا میچ بھی ہار گئی تھی جس کے بعد سے ٹیم کو شائقین کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔
یاد رہے کہ بنگلا دیش کرکٹ ٹیم بھی اگست کے تیسرے ہفتے میں پاکستان آئے گی۔ دورے میں بنگلا دیش ٹیم 2 ٹیسٹ میچز کھیلے گی، ٹیسٹ میچز ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ ہیں جب کہ ٹیسٹ میچز کراچی اور راولپنڈی میں کرانے کی تجویز ہے۔