وفاقی کابینہ نے کون سے 24 اداروں کی نجکاری کی منظوری دی؟

ہفتہ 3 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی کابینہ کی نجکاری کمیٹی برائے ملکیتی ادارے نے 5 سال میں 24 اداروں کی نجکاری کی منظوری دے دی ہے۔ حکومت نجکاری سے تجارتی معاملات میں وفاق کا عمل دخل کم کرے گی، وفاق کو صرف اسٹریٹیجک اور ضروری ایس او ایز تک محدود کرنا ہے۔

نجکاری کمیشن کی طرف سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دیگر ایس او ایز کو شامل کرنے کا فیصلہ درجہ بندی کی تکمیل کے بعد کیا جائے گا۔ منافع کمانے والے اداروں کی نجکاری پر بھی غور کیا جائے گا، کمیٹی حکومتی ملکیتی اداروں کی درجہ بندی کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: اداروں کی نجکاری کا عمل شفاف ہوگا، نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار

اعلامیے کے مطابق اسٹرٹیجیک کے علاوہ دیگر ایس او ایز کو سی سی او پی کے سامنے رکھا جائے گا جب کہ او جی ڈی سی ایل کے حصص پیٹرولیم ڈویژن کو منتقل کرنے پر بھی غور کیا گیا۔ مالی سال 2024 سے 25 کے لیے کمیشن کے بجٹ تخمینوں کی منظوری بھی دی گئی۔ رواں مالی سال کے لیے کمیشن کے بجٹ کی رقم 8169 ملین روپے ہے۔

ذرائع کے مطابق جن اداروں کی نجکاری کی جائے گی ان میں 8 بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں، جام شورو جنریشن کمپنی، پاکستان ٹیکسٹائل کمپنی، اسٹیٹ انجینئرنگ کارپوریشن اور ٹیلی فون انڈسٹری شامل ہیں۔

نجکاری کمیٹی کا اجلاس نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار کی صدارت میں ہوا۔ کمیٹی کے دیگر اراکین بشمول وزیر خزانہ، وزیر نجکاری، وزیر تجارت، وزیر بجلی، وزیر صنعت و پیداوار، وزیر مملکت خزانہ اور محصولات اور مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں کے وفاقی سیکریٹریز نے شرکت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پاکستان کا بڑا اعزاز، سینکڑوں پاکستانی محققین دنیا کے ٹاپ سائنسدانوں میں شامل

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر بلوچستان میں انٹرنیٹ سروس معطل ’انٹرنیٹ صرف سہولت نہیں، ہمارا روزگار ہے‘

خیبرپختونخوا میں منعقدہ جرگے کے بڑے مطالبات، عملدرآمد کیسے ہوگا اور صوبائی حکومت کیا کرےگی؟

سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری، 27ویں ترمیم میں مزید ترامیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ