سپریم کورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی اجلاس کے منٹس جاری کر دیے

پیر 5 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ نے یکم اگست کی پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی اجلاس کے منٹس جاری کر دیے۔

کمیٹی اجلاس میں صحافی ارشد شریف قتل از خود نوٹس زیر بحث آیا۔

اس موقعے پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کیس میں آئینی تشریح کا نکتہ نہیں ہے، 3 رکنی بینچ ارشد شریف قتل کیس کی سماعت کر سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ قانونی قرار، ایکٹ کا اطلاق ماضی میں دیے گئے فیصلوں پر نہیں ہوگا

چیف جسٹس نے کہا کہ جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ اس مقدمے کی سماعت کر سکتا ہے تاہ جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے لارجر بینچ کی تشکیل کی تجویز دی۔

دونوں ججز کا کہنا تھا کہ ماضی میں 5 رکنی لارجر بینچ اس کیس کی سماعت کر چکا ہے۔

سینیئر ججز کی رائے  نے رائے دی کہ جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس محمد علی مظہر پہلے یہ مقدمہ سن چکے ہیں۔

انہوں نے جسٹس جمال کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ تشکیل دینے پر زور دیا۔

مزید پڑھیے: اختلافی نوٹ: جسٹس شاہد وحید نے پریکٹس اینڈ پروسیجرز ایکٹ کو آئین سے متصادم قرار دیدیا

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے لارجر بینچ کی تشکیل کی مخالفت کی۔

3  رکنی کمیٹی نے متفقہ طور پر شریعت اپیلیٹ بینچ کی تشکیل کی منظوری دی۔ اجلاس میں ایڈہاک ججز پر مشتمل بینچ کو اضافی کیسز دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

ایڈہاک ججز کے سامنے روزانہ صرف 10 مقدمات مقرر کیے جاتے ہیں۔ ججز کے مطابق انہوں نے ایک گھنٹے کے اندر 10 مقدمات کا فیصلہ دے دیا۔

چیف جسٹس نے ایڈہاک ججز کے جذبے کو سراہا۔ اجلاس میں 5 اگست سے 6 ستمبر تک کے ڈیوٹی روسٹر کی منظوری دی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp