کیا 5 سال میں پاکستان سے سودی نظام کا خاتمہ ہو سکتا ہے؟

ہفتہ 1 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں رائج سودی نظام معیشت کو خلاف شریعت قرار دیتے ہوئے گزشتہ سال اپریل میں وفاقی شرعی عدالت نے حکومت کو 5 سال میں بلا سود معاشی نظام قائم کرنے کا حکم دیا تھا اور اس فیصلے کا اس وقت کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے خیر مقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ فیصلہ پر اسٹیٹ بینک کے ساتھ مل کر عملدرآمد کیا جائے گا اور اس ضمن میں شرعی عدالت کی رہنمائی بھی حاصل کی جائے گی۔

سودی نظام کے خاتمے کے لیے ایک سال میں کیا ہوا؟

وفاقی وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا کے مطابق پاکستان میں اسلامی بینکاری تیزی سے بڑھ رہی ہے اورخطے میں پاکستان اسلامک بینکنگ میں بہت آگے ہیں، وزارت خزانہ شرعی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہے اورسمجھتی ہے کہ پاکستان سے سودی نظام کا خاتمہ ہونا چاہیے،ہم نے کمیٹی تشکیل دی ہے جوبلا سود معاشی نظام لانے پر کام کر رہی ہے۔

بلا سود معاشی نظام لانے کے لیے قائم کمیٹی کیا ہے؟

وزارت خزانہ نے ملک بھر سے سودی نظام کے خاتمے اور بلا سود معاشی نظام نافذ کرنے کے لیے کمیٹی قائم کی ہے،اس کمیٹی میں اسٹیٹ بینک ، وزارت خزانہ ، اسلامک بینکاری کے ماہر علماء اور کمرشل بینک کے نمائندے شامل ہیں،یہ کمیٹی تمام مکاتب فکر کے علماء کو ساتھ لے کر چل رہی ہے اور ان سے رہنمائی حاصل کر رہی ہے جبکہ معاشرتی ماہرین بھی کمیٹی کی رہنمائی کے لیے موجود ہیں۔

سودی نظام کے خاتمے کے لیے حکومتی اقدامات پر اراکین اسمبلی کی رائے کیا ہے؟

جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی کا کہنا ہےکہ گزشتہ سال ماہ رمضان میں وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ آیا تھا اور 31 دسمبر تک حکومت نے آگاہ کرنا تھا کہ کیسے سودی نظام کا خاتمہ ہو گالیکن اس ایک سال میں حکومت نے یہ کیا ہے کہ شرح سود 14 سے بڑھ 21 فیصد تک چلی گئی ہے۔

عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ میرا انسداد ربا بل قومی اسمبلی کی خزانہ کمیٹی کے ایجنڈے پر ہی نہیں لایا جا رہا، بل کی منظوری سے سودی نظام کے خاتمے میں مدد ملے گی، میں نے بل کو خزانہ کمیٹی کے ایجنڈے میں رکھنے کے لیے اسپیکر سے بھی درخواست کی ہے۔

وفاقی وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے اس حوالے سے بتایا کہ مانیٹری پالیسی اسٹیٹ بینک کی ایک کمیٹی دیکھتی ہے، ملک بھر میں شرح سود 14 سے 21 فیصد کرنے میں حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے، شرح سود کا تعین کرنے میں اسٹیٹ بینک کا کردار ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ