پنجاب اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے پارلیمانی لیڈر علی حیدر گیلانی نے کہا ہے کہ اگر پنجاب حکومت جنوبی پنجاب کی اسکیموں پر کٹ لگائے گی اور ہمارے مینڈیٹ والے اضلاع میں ٹرانسفر پوسٹنگ مشاورت کے بغیر کرے گی تو ہماری حکومت سے راہیں جدا ہوسکتی ہیں۔
وی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے علی حیدر گیلانی نے کہا کہ جب مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی اپوزیشن میں تھیں تو ہمارے درمیان اچھے تعلقات تھے، لیکن ن لیگ کے حکومت میں آتے ہی ان کے اور ہمارے درمیان ورکنگ ریلیشن شپ بہتر نہیں رہا۔
یہ بھی پڑھیں بجٹ میں پنجاب حکومت کا ساتھ دینا ہے یا نہیں، فیصلہ آج ہوگا، علی حیدر گیلانی
انہوں نے کہاکہ جب سے مریم نواز وزیراعلیٰ بنی ہیں صرف ایک بار ملاقات ہوئی، ہمارے مسائل کو سنا نہیں جارہا۔
علی حیدر گیلانی نے کہاکہ شریف خاندان اور گیلانی خاندان کی دوسری نسل اب سیاست میں ہے، انہوں نے اگر ہمیں ساتھ لے کر چلنا ہے تو پھر ورکنگ ریلیشن شپ بہتر کرنا ہوگا۔
’یوسف رضا گیلانی کا بچوں کو سرکاری خرچ پر لندن لے جانا ثابت ہو تو استعفے دے دیں گے‘
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرے والد یوسف رضا گیلانی سرکاری دورے پر لندن گئے تھے، انہیں ہاؤس آف کامنز کے اسپیکر نے لندن دورے کی دعوت دی تھی۔
علی حیدر گیلانی نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کے ساتھ اس دورے میں مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے سینیٹرز بھی موجود تھے۔ ’یہ کہنا کہ یوسف رضا گیلانی سرکاری خرچ پر اپنے بیٹوں کو بھی لندن ساتھ لے کر گئے، غلط ہے، اگر یہ ثابت ہوجائے تو ہم استعفے دینے کے لیے تیار ہیں‘۔
یہ بھی پڑھیں: شیر افضل خان مروت کو پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کی دعوت کس نے دی؟
انہوں نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کے دورہ لندن کے موقع پر میں بھی وہاں موجود تھا، جبکہ علی قاسم اور عبدالقادر گیلانی بھی لندن میں ہی تھے تو ہماری ملاقات ہوگئی۔
علی حیدر گیلانی نے کہا کہ ہم ایک دو سال میں لندن جاتے رہتے ہیں، وہاں ہم نے اسرائیل کی طرف سے غزہ میں جارحیت کے خلاف احتجاج میں شرکت کی۔
’پنجاب میں ہمارے مسلم لیگ ن کے ساتھ حالات خراب ہیں‘
انہوں نے کہا کہ مریم نواز کی کابینہ میں شامل ہونے کا فیصلہ قیادت کرے گی، اس سے قبل بھی جب حمزہ شہباز وزیراعلیٰ پنجاب بنے تھے تو ہمیں وزارتوں کے قلمدان نہیں دیے گئے، جبکہ اب تو میری رائے کے مطابق حالات زیادہ خراب ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ن لیگ سے دوریاں بڑھتی جارہی ہیں، وزیراعلیٰ کو چاہیے کہ ورکنگ ریلیشن شپ بہتر کریں، ملاقاتوں سے معاملات بہتر ہوسکتے ہیں۔
’ہم عمران خان کے ساتھ بات کرنے کے لیے تیار ہیں‘
علی حیدر گیلانی نے کہاکہ پہلے عمران خان اپنا ذہن بنائیں کہ وہ بات کرنے اور معافی مانگنے کے لیے تیار ہیں تو پیپلزپارٹی عمران خان کے ساتھ ضرور بات کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ اگر ان ہاؤس تبدیلی کی بات ہوئی تو وہ پھر قومی اسمبلی، پنجاب اسمبلی اور سینیٹ کی بنیاد پر ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں بجٹ میں پنجاب حکومت کا ساتھ دینا ہے یا نہیں، فیصلہ آج ہوگا، علی حیدر گیلانی
انہوں نے کہا کہ ملکی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہم نے ن لیگ کو سپورٹ کیا، ہو سکتا ہے کہ ن لیگ کو ہماری پنجاب میں ضرورت نہ ہو مگر انہیں قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کی ضرورت ہے، مسلم لیگ ن کو سوچنا چاہیے کہ اگر ہمارے جائز مطالبات پورے نہیں کیے جاتے تو یہ زیادتی ہے۔