لاہور کے علاقے فیصل ٹاؤن سے 33 سالہ نوجوان کے اغوا کے قتل کا معمہ حل ہوگیا ہے۔
ایس پی ماڈل ٹاؤن اخلاق اللہ تارڑ کے مطابق فیصل ٹاؤن سے اغوا اور پھر قتل ہونے والے 33 سالہ نوجوان کے قتل میں ملوث 2 پولیس اہلکار گرفتار ہوچکے ہیں، جبکہ اس کے قتل میں ملوث برخاست شدہ ڈولفن اہلکار فرار ہے۔
اخلاق اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ واقعہ میں تھانہ گارڈن ٹاؤن کے منعظم حسین اور تھانہ ٹاؤن شپ کے کانسٹیبل حمزہ اور معطل ہونے والے ڈولفن اہلکار اس واردات میں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: راولاکوٹ: نوجوان نے طالبہ کو قتل کرکے اپنی بھی جان لے لی
انہوں نے بتایا کہ ملزمان کو سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے ٹریس کیا گیا ہے، منعظم کو کاہنہ اور اعجاز کو گارڈن ٹاؤن سے گرفتار کیا گیا۔
ایس پی ماڈل ٹاؤن کے مطابق مقتول نوجوان اور اہکار منعظم کی برکت مارکیٹ میں ملاقات ہوئی،مقتول فرخ ارشد نے 18اگست کی صبح اہکار منعظم کو برکت مارکیٹ سے ساتھ گاڑی میں بٹھا کر اپنے گھر لے گیا۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اہلکار فرخ ارشد کے ساتھ اس کے گھر کے گیراج میں بیٹھا ہوا ہے، ایک ملازم فرخ ارشد کے ساتھ دوسری گاڑی میں اس کے ساتھ گھر سے نکلتا ہے، اہلکار منعظم فرخ ارشد کو اپنے ساتھ فلیٹ نمبر 32 شریف پلازہ اچھرہ لے جاتا ہے، کانسٹیبل منعظم نے خفیہ طور پر یہ فلیٹ کرائے پر لیا ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: نوشہرہ، نماز کے لیے نہ اٹھنے پر بھائی نے فائرنگ کرکے بہن کو قتل کردیا
ملزمان نے دوران تفتیش اعتراف کیا ہے کہ انہون نے فرخ ارشد کو پیسوں کے لیے اغوا کیا تھا، مقتول نے فلیٹ سے بھاگنے کی کوشش جس پر ملزمان مقتول کو پکڑنے کے لیے اس کے پیچھے بھاگے، مقتول نے شریف پلازے کی چھت سے چھلانگ مار دی، جس کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔
ملزم منعظم نے پولیس کو دھوکہ دینے کے لیے فرخ ارشد کا موبائل اور پرس شاہدرہ لے جا کر پھینک دیے تھے۔
جبکہ ڈولفن فورس کا کانسٹیبل مفرور ہے جس کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا، ڈولفن اہلکار کو نوکری سے برخاست بھی کردیا گیا ہے۔