سپریم کورٹ: مردان میں درختوں کی کٹائی کے معاملے پر صوبائی حکومت سے جواب طلب

بدھ 4 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ نے مردان میں شیشم کے قیمتی درختوں کی کٹائی کے معاملے پر خیبرپختونخوا حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کردی ہے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے محکمہ جنگلات کے 5 سالہ بجٹ اور ملازمین کی تفصیلات طلب کی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بلین ٹری منصوبے کے تحت لگائے گئے آدھے درخت ختم ہوچکے، جسٹس منصور علی شاہ

سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا حکومت سے صوبے میں جنگلات اگانے کے معاملے پر بھی 5 سالہ تفصیلات کے علاوہ اجازت کے ساتھ اور غیرقانونی طور پر کاٹے گئے درختوں کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔

عدالت نے ریجنل آفیسر مردان فاریسٹ ڈویژن مہر بادشاہ کی نوکری سے برخاستگی، جرمانہ کی سزا برقرار رکھتے ہوئے اپیل خارج کردی۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: مونال ریسٹورنٹ کے مالک کو توہین عدالت کا نوٹس جاری، ڈائنو ویلی کا ریکارڈ طلب

دوران سماعت، عدالت نے ریمارکس دیے کہ تیزی کے ساتھ جنگلات کو کاٹے جانے کا معاملہ انتہائی سنگین ہے، ملی بھگت سے جنگلات کی کٹائی ہورہی ہے، جنگلات کی تیزی کے ساتھ کٹائی سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا سبب بن رہا ہے، جنگلات کی کٹائی سے موسمیاتی تبدیلی پر برے اثرات مرتب ہورہے ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پورے ملک میں درخت کاٹ کر بیچے جارہے ہیں، درختوں کی کٹائی میں ملوث ملازمین اور افسران کو نوکریوں سے نکال دینا چاہیے، محکمہ جنگلات کا جنگلات کو بچانے کے بجائے چائے پانی کا کام رہ گیا ہے۔ بعد ازاں، عدالت نے کیس کی سماعت ایک ماہ تک ملتوی کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پاکستان اور جرمنی کا مختلف شعبوں میں تعاون مزید مضبوط بنانے پر اتفاق

’خرابی رافیل طیاروں میں نہیں بلکہ انہیں اڑانے والے بھارتی پائلٹس میں تھی‘، فرانسیسی کمانڈر

’ایلی للّی‘ وزن گھٹانے والی ادویات کی کامیابی سے پہلی ٹریلین ڈالر کمپنی

ضمنی انتخابات: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر رانا ثنا اللہ کو 50 ہزار روپے جرمانہ

کوپ 30: موسمیاتی مذاکرات میں رکاوٹ، اہم فیصلے مؤخر

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت