وزیراعظم شہباز شریف نے ن لیگ اور اتحادی جماعتوں کے تمام ارکان پارلیمان کو اسلام آباد میں موجود رہنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کے ارکان قومی اسمبلی و سینیٹ کے اعزاز میں دیے گئے اعشایئے میں وزیراعظم نے ن لیگی اور اتحادی ارکان پارلیمنٹ کو آئینی ترامیم پر اعتماد میں لیا،اتحادی جماعتوں نے وزیراعظم کو آئینی ترمیم میں حمایت کی یقین دہانی کرائی۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت آئینی ترمیم کے لیے دھونس اور جبر سے نمبر پورے کرے گی، سلمان اکرم راجا
وفاقی حکومت نے آئینی ترمیم کے ذریعے آئینی عدالت قائم کرنے اور آئین کے آرٹیکل 63 اے میں بھی ترمیم کا فیصلہ کیا ہے، وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا جس میں آئینی ترامیم کے مسودےکی منظوری دی جائے گی۔
واضح رہے کہ حکومت کو مجوزہ آئینی ترمیم کے لیے دونوں ایوانوں میں دو تہائی اکثریت درکار ہے، قومی اسمبلی میں دوتہائی کے لیے حکومت کو 224 ووٹ اور سینیٹ میں 64 ووٹ درکار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم کل قومی اسمبلی میں پیش ہونے کا امکان، عدلیہ سے متعلق کیا تبدیلیاں زیرغور ہیں؟
یاد رہے کہ مئی 2022 میں سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا تھا کہ منحرف اراکین کا ووٹ شمار نہیں ہوگا، سپریم کورٹ نے تاحیات نااہلی کا معاملہ واپس پارلیمنٹ کو بھیج دیا تھا۔