عمر ایوب نے ملک میں مارشل لا لگنے کی بات کیوں کہی؟

جمعرات 19 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمرایوب نے کہا ہے کہ ترمیمی مسودے کے بارے میں وفاقی وزیرقانون کو بھی کچھ نہیں تھا، اگر یہ مسودہ منظور ہوجاتا تو ملک میں مارشل لا لگ جاتا۔

قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمرایوب نے کہا کہ پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی میں حکومتی نمائندوں اور ان کے اتحادیوں کا کردار منفی رہا، یہ تمام لوگ کٹھ پتلیوں کا کردار ادا کرتے ہوئے چاہتے تھے کہ اپنے ہاتھ پاؤں کاٹ کر کسی اور کے حوالے کر دیں۔

یہ بھی پڑھیں:یہ لوگ جو ترامیم کرنا چاہتے ہیں وہ خطرناک ہیں، عمر ایوب

 عمر ایوب نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے واضح کیا ہے کہ انہیں ترمیمی مسودہ قبول نہیں ہے، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کو بھی مسودے کے بارے میں کچھ پتا نہیں، کہ تمام تر صورتحال میں مولانافضل الرحمان نے مثبت کردار ادا کیا جو قابل تحسین ہے۔

عمر ایوب نے کہا کہ اگر یہ بل پاس ہوجاتا تو ملک میں مارشل لا لگ جاتا، آئینی معاملات سپریم کورٹ میں آئینی بینچ بنا کر کیوں حل نہیں کیے جاتے، آئینی عدالت کا جج صدر زرداری لگاتے جو اپنی مرضی کے قوانین بناتے، ہمیں کسی بھی قسم کی سپر عدالت قبول نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایجنسیوں کے ڈی جیز کیخلاف قانونی کارروائی ہونی چاہیے، عمر ایوب

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ آرٹیکل 8 ، 199  اور 200 کے ساتھ 57 آئینی ترامیم کر رہے تھے جس کا ڈرافٹ کسی کے پاس نہیں تھا نہ ہمیں دیا گیا، خصوصی کمیٹی میں حکومتی اراکین کے پاس ہمارے سوالوں کا کوئی جواب نہیں تھا، آئندہ بھی ایسی کوئی ترمیم آئی تو ہم بھرپور مذمت کریں گے۔

پی ٹی آئی کے لاہور جلسے سے متعلق عمر ایوب نے کہا کہ لاہور کا جلسہ ہر صورت ہوگا، عمران خان نے کا پیغام ہے کہ لاہور جلسے کے لیے ورکرز تیاری کریں یہ جلسہ ہو کر رہے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp