رات گئے کوئٹہ سے 225 کلومیٹر کی مسافت پر واقع ضلع دکی کی مقامی کائلہ کانوں پر نامعلوم مسلح افراد کے حملہ میں 20 کان کن ہلاک جبکہ 7 زخمی ہوگئے ہیں۔
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے ایس ایچ او دکی پولیس ہمایوں خان نے بتایا کہ رات گئے مسلح افراد کی جانب سے دکی کی مقامی کائلہ کانوں پر حملے کے نتیجے میں 20 کان کن ہلاک جبکہ 7 زخمی ہوئے ہیں، تمام لاشوں کو ڈسٹرکٹ ہسپتال دکی جبکہ زخمیوں کو لورالائی اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بلوچستان: کوئلہ کی کان میں حادثہ، دو مزدور ہلاک
ہمایوں خان نے بتایا کہ مسلح افراد نے مزدوروں کو یکجا کر کے ان پر فائرنگ کی اور مشینری کو نذرِ آتش کردیا، ہنگامی طور پر جائے وقوعہ پہنچنے پر سیکیورٹی اہلکاروں اور مسلح افراد کے درمیان کئی گھنٹوں تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا اس دوران شر پسندوں نے راکٹ لانچرز اور ہینڈ گرنیڈز سے حملہ کیا۔
پولیس کے مطابق اندھیرے کا دائرہ اٹھاتے ہوئے مسلح حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب رہے۔، ہلاک شدگان میں پنجاب کا رہائشی کوئی بھی نہیں تھا، مقتول کان کنوں میں 4 کا تعلق قلعہ سیف اللہ، 4 کا تعلق ژوب، 3 کا تعلق پشین، 2 کا تعلق افغانستان، 1 کا تعلق کچلاک، 1 کا تعلق لورالائی، 1 کا تعلق موسی خیل تھا۔
مزید پڑھیں:کوئٹہ: کوئلہ کان میں زہریلی گیس سے ایک کانکن جاں بحق3 بے ہوش ہوگئے
پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر ملزمان کی تلاش کا سلسلہ شروع کر دیا ہے جبکہ جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کیے جارہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان کا ردعمل
وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ضلع دکی میں بے گناہ مزدوروں کے قتل کی مذمت کی ہے، انہوں نے اس واقعہ پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف فوری موثر کارروائی کا حکم دیا ہے، انہوں نے مذکورہ علاقے کو سیل کرکے دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے ایک بار پھر غریب مزدوروں کو نشانہ بنا کر ظلم و بربریت کی انتہا کردی، دہشت گردوں کا ایجنڈا پاکستان کو غیر مستحکم کرنا ہے، عام غریب مزدوروں کو سافٹ ٹارگٹ سمجھ کر نشانہ بنایا جاتا ہے دہشت گرد بزدل ہیں۔
’دہشت گردوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، ایک ایک بے گناہ کے قتل کا حساب لیں گے، بے گناہوں کا لہو رائیگاں نہیں جائے گا، دہشت گردوں کو ان بےگناہوں کا ناحق قتل لے ڈوبے گا، دہشت گردوں کا قلع قمع کرکے ان کے وجود سے دھرتی کو پاک کریں گے۔‘