شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اجلاس میں شریک سربراہان حکومت کے دستخط کے بعد اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے جبکہ تنظیم کی سربراہی روس کے سپرد کردی گئی ہے۔
اسلام آباد کے کنونشن سینٹر میں منعقد کیے گئے ایس سی او اجلاس میں رکن ممالک کے سربراہان اور نمائندوں نے اجلاس کے مشترکہ اعلامیے پر دستخط کردیے ہیں۔ اس موقع پر ایس سی او کی سربراہی روس کے حوالے بھی کی گئی۔ روس اب 2025 تک ایس سی او کی سربراہی سنبھالے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے روس کو تنظیم کی صدارت ملنے پر مبارکباد پیش کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے ایس سی او اجلاس کے لیے بہترین انتظامات کیے، بھارتی صحافی کی وی نیوز سے خصوصی گفتگو
اجلاس میں رکن ملکوں کے رہنماؤں نے شنگھائی تعاون تنظیم کے بجٹ سے متعلق امور کی منظوری بھی دی ہے۔ رکن ملکوں کے درمیان 8 دستاویزات پر دستخط کیے گئے ہیں۔ ایس سی او کے رکن ممالک نے نئے اقتصادی ڈائیلاگ پر اتفاق کیا اور حوالے سے دستاویز پر دستخط بھی کیے۔
مشترکہ اعلامیہ جاری
شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے جس میں رکن ممالک کے درمیان مساوات، باہمی مفاد، عدم مداخلت پر مبنی تعلقات پر زور اور ایک دوسرے کی آزادی، خودمختاری کے احترام اور علاقائی سالمیت کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق ایس سی او ممالک نے ون ارتھ، ون فیملی اور ون فیوچر پر زور دیا، فورم نے غیر امتیازی اور شفاف تجارتی نظام کے قیام کی ضرورت پر زور دیا، فورم نے یکطرفہ تجارتی پابندیاں لگائے جانے کی مخالفت کی، یکطرفہ پابندیاں ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے قوانین کے خلاف ہیں۔
تنظیم نے رکن ممالک کے درمیان سیاست ، سیکیورٹی، تجارت، معیشت، سرمایہ کاری اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا، کونسل نے یو این جنرل اسمبلی کی امن ہم آہنگی اور ترقی سے متعلق قرارداد کی حمایت کی، اجلاس کے شرکا نے ایک محفوظ، پرامن اور خوشحال سرزمین کے لیے تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
ایس سی او اجلا س کے مشترکہ اعلامیہ کے مطابق سربراہان نے اجلاس کے نتائج کا جائزہ لیا، رہنماؤں نے معاشی ترجیحات اور تجارتی تعاون کے فروغ سے متعلق اقدامات پر عملدرآمد کی ہدایات کی، رکن ممالک کے درمیان تجارت اور معاشی روابط بڑھانے پر زور دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی وزیر خارجہ نے ایس سی او اجلاس سے خطاب میں کیا کہا؟
ایس سی او سربراہ اجلاس میں رکن ملکوں کے درمیان آئی ٹی، مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹلائزیشن، ای کامرس سمیت مختلف شعبوں میں تعاون اور ثقافتی روابط بڑھانے کے لیے اقدامات پر بھی اتفاق کیا گیا۔ رکن ممالک کے سربراہان نے 24-2023 ایس سی او اجلاس کے فیصلوں پر عملدرآمد یقینی بنانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کی حمایت
مشترکہ اعلامیہ میں پاکستان، کرغزستان، بیلاروس، قازقستان، روس اور ازبکستان نے چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشییٹو کی حمایت کی۔ فورم نے یورپ اور ایشیا کے مابین بہتر اقتصادی اشتراک کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ مشترکہ اعلامیہ میں گرین ڈویلپمنٹ، ڈیجیٹل اکانومی، تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی کے شعبوں میں رکن ممالک کے استعداد کار بڑھانے اور غیر امتیازی اور شفاف تجارتی نظام کے قیام کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ فورم نے یکطرفہ تجارتی پابندیاں لگائے جانے کی مخالفت کی اور یک طرفہ پابندیاں ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے قوانین کے خلاف ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایس سی او کانفرنس کے انعقاد پر کتنے کروڑ خرچ ہوئے؟
مشترکہ اعلامیہ کے مطابق سبز ترقی، ڈیجیٹل معیشت، تجارت جیسے شعبوں میں خطے کی صلاحیت کو بہتر بناتے ہوئے رکن ممالک کی پائیدار اور جامع اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے کو اہم سمجھا گیا، اجلاس میں ای کامرس، فنانس اور بینکنگ، سرمایہ کاری، اعلیٰ ٹیکنالوجی، سٹارٹ اپس اور اختراع، غربت کا خاتمہ، صحت کی دیکھ بھال بشمول روایتی اور لوک ادویات، زراعت، صنعت، ٹرانسپورٹ، لاجسٹکس کنیکٹیویٹی، توانائی، بشمول قابل تجدید توانائی، مواصلات، سائنس اور ٹیکنالوجی، ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی میں تعاون بڑھانے پر زور دیا گیا۔
مشترکہ اعلامیہ کے مطابق سربراہان نے کہا کہ سائنسی اور تکنیکی ایجادات اور ڈیجیٹل معیشت کو مؤثر طریقے سے استعمال کیا جانا ضروری ہے، سربراہان نے انفارمیشن سکیورٹی کی فیلڈ میں تعاون کی اہمیت اور الیکٹرانک تجارت کے اسپیشل ورکنگ گروپ کے مسلسل اجلاس منعقد کرنے پر بھی زور دیا۔
اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق سربراہان نے قومی صنعتی پالیسی ، ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے تجربات کے تبادلے کی تجویز اور پروڈکشن ٹیکنالوجی و آئی ٹی سلوشن سے متعلق اقدامات پر عملدرآمد کے تجربات کی تجویز کا جائزہ لیا، سربراہان نے ایس سی او کے سربراہان حکومت کے کامیاب اجلاس پر پاکستان کو خراج تحسین پیش کیا۔
اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں ایس سی او کی معاشی اور تنظیمی سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا، رکن ممالک میں جاری سرمایہ کاری منصوبوں کے لئے ڈیٹا بینک بنانے کی تجویز پر زور دیا گیا، سربراہان نے ملٹی لیٹرل ٹریڈ اور معاشی تعاون سے متعلق رپورٹ کی منظوری دی۔
غزہ میں مظالم روکنے کے لیے عالمی برادری کو اقدامات کرنے ہوں گے، شہباز شریف
ایس سی او اجلاس کے اختتام پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان خطے کی ترقی کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرتا رہے گا، ایس سی او کو فعال اور متحرک تنظیم بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ غزہ میں جارحیت ایک المیہ ہے، عالمی برادری کو مظالم روکنے کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے، مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے لیے آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے۔